خیبر پختونخوا کے شمالی ضلعے لوئر دیر میں صوبے میں حکمران جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی ملک لیاقت کے قافلے پر حملے میں چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ رکنِ اسمبلی سمیت متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ضلعی پولیس کے ایک عہدیدار نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ یہ واقعہ لوئر دیر کی تحصیل میدان میں ہفتے کی شام پیش آیا۔
حکام نے تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والوں میں ملک لیاقت کے بھائی جہاں عالم اور بھتیجے یاسر کے علاوہ پولیس اہل کار نصیر اور لیوی اہل کار بادشاہ بھی شامل ہیں۔
بیان کے مطابق ملک لیاقت کے گاڑی پر نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کی۔
رکن اسمبلی ملک لیاقت کے کزن محمد ارشاد نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے میں ملک لیاقت شدید زخمی ہوئے ہیں۔ جنہیں ضلعی ہیڈ کوارٹر اسپتال(ڈی ایچ کیو) تیمرگرہ منتقل کیا گیا۔
بعد ازاں انہیں پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا جب کہ ایک زخمی بچے کو بھی پشاور منتقل کیا گیا ہے۔
محمد ارشاد کے مطابق دونوں زخمیوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔
ضلعی پولیس افسر کے دفتر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ پولیس کو کارروائی کے لیے متعلقہ علاقے میں روانہ کر دیا گیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ملک لیاقت اور ساتھیوں پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام کو حملے میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لیے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ نے ملک لیاقت پر حملہ انتہائی قابل مذمت اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے کسی صورت بچ نہیں سکتے۔
انہوں نے کہا کہ فائرنگ میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
دوسری طرف لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان محمد عاصم کا کہنا ہے کہ واقعے میں زخمی ہونے والے رکن اسمبلی ملک لیاقت خان اس وقت زیرِ علاج ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ملک لیاقت کی حالت کے بارے کچھ کہنا قبل ازوقت ہے تاہم ان کے بقول اس وقت ان کا علاج جاری ہے اور امید کرتے ہیں کہ وہ جلد صحت یاب ہو جائیں گے۔
محمد عاصم کے مطابق ملک لیاقت کا آپریشن کیا گیا ہے اور انہیں وارڈمیں شفٹ کر دیا گیا ہے۔