گورنمنٹ گرلز ہائی سکول مردان میں ساتویں جماعت کی آمنہ بی بی پڑھائی کے دوران گرمی کی شدت کے باعث بے ہوش ہوگئی جسے ابتدائی طبعی امداد کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ز اسپتال منتقل کردیا۔
خیبر پختونخوا کے میدانی علاقوں کے گزشتہ تین دنوں کے دوران کئی اسکولوں میں گرمی کی شدت کی وجہ سے طلباء کی بے ہوش ہونے کی خبروں کے بعد نگران وزیر علی جسٹس ریٹائر دوست محمد کے احکامات پر 10 دن کے لئے تمام تعلیمی اداروں کو بند کردیے گئے۔
موسم گرما کی تعطیلات گزشتہ ہفتے جولائی کی آخری تاریخ کو ختم ہو گئی تھیں، مگر گرمی کی شدت اور بارشوں کے نہ ہونے کے باعث اکثر اسکولوں میں طالب علموں کو ہیٹ اسٹروک کی خبریں سامنے آتی رہیں۔ جس پر نوٹس لیتے ہوئے وزیر علی نے ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے 14 اگست تک تمام تعلیمی ادارے بند کردیے۔
آل پرائمری ٹیچر ایسوسی کے صدر عزیز اللہ خان نے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اکثر والدین بچوں کو سکول بھیجنا نہیں چاہتے تھے، مگر تعلیم میں خلل پیدا ہونے کے ڈر سے طلباء مجبوراً آ رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال 15 جون سے 14 اگست تک موسم گرما کی تعطیلات ہوتی ہیں مگر اس سال رمضان کی آمد کے باعث چھٹیاں یکم جون سے 31 جولائی تک کی گئی تھیں، جس کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوا۔
عزیز اللہ خان نے بتایا سرکاری اسکولوں میں ہر کلاس میں بچوں کی تعداد بھی 80 سے 100 تک ہوتی ہے جس کی وجہ سے حبس اور گرمی کی شدت اور زیادہ محسوس ہوتی ہے۔
پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں تمام نجی اسکولوں کو ان احکامات پر سختی سے عمل درآمد کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ تعمیل نہ کرنے والے اسکولوں پر اتھارٹی کی ٹیمیں چھاپے مار کر بند کرانے کے ساتھ جرمانہ بھی عائد کرے گی۔