کویت میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہناہے کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر پانی اور آنسوگیس کے گولے پھینکے۔ مظاہرین حقوق اور شہریت دینے کا مطالبہ کررہے تھے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کویت سوسائٹی فار ہیومن رائٹس کا کہناہے کہ پولیس نے جمعے کے روز کئی مظاہرین کو حراست میں بھی لیا۔جن میں سے اکثریت ان لوگوں کی تھی جن کے اباؤاجداد صحرائی خانہ بدوش تھے ۔ انہیں کویت کی حکومت بے وطن قرار دیتی ہے۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے تیل کی دولت سے مالا مال ریاست انہیں صحت کی بہتر دیکھ بھال اور ریاستی ملازمتوں کی سہولتیں فراہم کرے۔
کویت کے وزیر داخلہ نے جمعرات کو کہاتھا کہ مزید کوئی تخریب کاری برداشت نہیں کی جائے گی۔
پولیس نے مغربی کویت سٹی کے ایک چوراہے کو باڑ لگا کر بند کردیا ہے جہاں گذشتہ کچھ ہفتوں سے جمعے کےروز مظاہرین احتجاج کے لیے اکٹھے ہورہے تھے۔
کویت میں دو فروری کو پارلیمانی انتخابات ہورہے ہیں جن میں ریاست کے بے وطن رہائشیوں کو ووٹ ڈالنے کا حق نہیں ہے۔