پشتون تحفظ موومنٹ نے اتوار مورخہ 22 اپریل کو پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے موچی دروازے میں جلسہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ جس کی اجازت کے لیے انہوں نے لاہور کی ضلع انتظامیہ کو تحریری درخواست دے تھی۔ جسے انکار کردیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور سمیر احمد سید نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالات کے پیش نظر پی ٹی ایم کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ سمیر احمد سید نے بتایا کہ اگر انہوں نے متبادل کسی اور جگہ کے بارے میں پوچھا تو دیکھیں گے لیکن ابھی تک انہوں نے دوبارہ کوئی رابطہ نہیں کیا۔
'موجودہ امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر پشتون تحفظ موومنٹ کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ جلسے سے امن وامان کی صورتحال بگڑی تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا؟'
پشتون تحفظ موومنٹ بارے پاکستان کے نجی ٹی وی کے اینکر اور تجزیہ کار حامد میر نے علامہ اقبال کے 80 ویں یوم وفات کی مناسبت سے لاہور میں منعقدہ تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ آخر کوئی تو وجہ ہے جو سب پشتون لاہور میں اکٹھے ہو رہے ہیں۔
'آپ سب لوگ جا کر ضرور دیکھیں کہ آخر پشتون کیوں اکٹھے ہو رہے ہیں؟ ان کے مسائل کیا ہیں؟ ان کی بات کیوں نہیں سنی جا رہی؟ آخر گمشدہ افراد کا مسئلہ حل کیوں نہیں نہیں کیا جا رہا'۔
حامد میر نے پشتونوں بارے اپنے خیالات کا اظہار چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی موجودگی میں کیا۔
سماجی رابطے کی مہم ٹوئٹر پر ساؤتھ ایشیا فری میڈیا ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل امتیاز عالم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پشتونوں کو لاہور میں جلسے کی اجازت نہ دینا آزادی رائے کے اظہار پر پابندی کے مترادف ہے اور ایسا کرنے سے صوبہ پنُجاب کے خلاف نفرت میں اضافہ ہو گا۔
پشتون تحفظ موومنٹ کی تحریک کے سربراہ منظور پشتین ہیں جو اس سے پہلے صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں بھی اپنے حقوق اور گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے جلسہ کر چکے ہیں۔ پاکستان کےمسلح افواج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے شہدا سے متعلق گزشتہ ماہ تقریب سے خطاب میں پشتون تحفظ موومنٹ کا باقاعدہ نام تو نہیں لیا البتہ اشارتاً کہا کہ جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان میں ابھی امن قائم ہوا ہی تھا کہ ایک نئی تحریک شروع ہو گئی۔ جو ملکی سالمیت کے خلاف ہے۔
پشتون تحفظ موومنٹ نے اتوار کو موچی دروازے میں ہونے والے جلسے کا مقام تبدیل کرنے کے لیے ابھی تک کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا۔