پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی میں کھیلا جانے والا دوسرا ٹیسٹ میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہو گیا ہے۔ سرفراز احمد نے شان دار سینچری اسکور کی، لیکن ٹیم کو فتح نہ دلوا سکے۔
پانچویں دن جب کھیل ختم ہوا تو نیوزی لینڈ کی جانب سے 319 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی ٹیم نو وکٹوں کے نقصان پر 309 رنز بنا سکی۔
سرفراز احمد نے 118 رنز بنائے اور وہ کھیل کے اختتامی لمحات میں بریس ویل کی گیند پر ولیم سن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے شان مسعود 35، سعود شکیل 32، آغا سلمان 30، بابر اعظم 27، امام الحق 12، نسیم شاہ 15، حسن علی پانچ رنز بنا سکے۔
جمعرات کو کیویز ٹیم نے اپنی دوسری اننگز پانچ وکٹوں پر 277 رنز بنا کر اننگز ڈکلیئر کر کے دلیرانہ فیصلہ کیا تھا جس کے بعد پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 319 رنز کا ہدف ملا۔
جمعے کو میچ کے پانچویں اور آخری دن کا کھیل شروع ہوا تو امام الحق اور شان مسعود نے اننگز کا آغاز کیا۔ تیسری وکٹ پر دونوں بلے بازوں نے محتاط انداز میں بیٹںگ کرتے ہوئے وکٹ بچا کر اسکور آگے بڑھانے کی کوشش کی۔
پاکستان کا مجموعی اسکور 35 تک پہنچا تو امام الحق ایش سودھی کا شکار بن گئے۔ انہوں نے دو چوکوں کی مدد سے 26 رنز بنائے۔
پاکستان کا اسکور جب 77 ہوا تو کپتان بابر اعظم بھی بریس ویل کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔ پاکستان کی پانچویں وکٹ 80 رنز پر گری جب شان مسعود بھی 35 رنز بنا کر بریس ویل کی گیند پر ولیمسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
اس کے بعد سابق کپتان سرفراز احمد اور سعود شکیل نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کا اسکور پانچ وکٹوں کے نقصان پر 203 تک پہنچا دیا۔ لیکن پھر بریسویل کی ایک گیند پر وہ سلپ پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
سعود شکیل کے بعد آغا سلمان سرفراز احمد کا ساتھ دینے کریز پر آئے اور وہ بھی 30 رنز بنا کر میٹ ہنری کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ حسن علی بھی پانچ رنز بنا کر ساؤتھی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے تو پاکستان پر شکست کے بادل منڈلانے لگے۔
کھیل کے اختتامی لمحات میں کپتان سرفراز احمد بھی بریسویل کی گیند پر ولیمسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ لیکن بعدازاں نسیم شاہ اور ابرار احمد کریز پر ڈٹے رہے اور امپائرز نے کم روشنی کے باعث میچ ختم کرنے کا اعلان کر دیا اور یوں دو ٹیسٹ میچز کی سیریز ڈرا ہو گئی۔
اس سے قبل بھی کراچی میں کھیلے جانا والا ٹیسٹ میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا تھا۔