رسائی کے لنکس

سندھ ہائی کورٹ: کبریٰ خان اور دیگر اداکاراؤں سے متعلق 'تضحیک آمیز' مواد ہٹانے کا حکم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے کبریٰ خان سمیت چار اداکاراؤں کے خلاف سوشل میڈیا پر' تضحیک آمیز' فوری طور پر ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔

وائس آف امریکہ کے محمد ثاقب کے مطابق کبریٰ خان نے پاکستان فوج کے سابق افسر اور انفلوئنسر عادل راجہ کے الزامات پر سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ یوٹیوبر سابق فوجی افسر نے چار اداکاراؤں کے خلاف جھوٹے الزامات لگا کر ان کی تذلیل کی۔ جھوٹے اور من گھڑت الزامات سے ان کی اور دیگر اداکارائوں کی عزت اور وقار کو مجروح کیا گیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ عادل راجہ نے بعد میں ایک اور ویڈیو میں وضاحت کی اور اپنے پہلے والے مؤقف سے مکر گئے۔ درخواست کے مطابق ہتک آمیز مواد کو ہٹانے کے لیے ایف آئی اے اور پی ٹی اے سے رابطہ کیا گیا۔ لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر پی ٹی اے اور ایف آئی اے کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

کبریٰ خان نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پر جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی جانے والی درخواست شیئر کرتے ہوئے ایک طویل کیپشن لکھا۔

اداکارہ کے بقول "گزشتہ چار روز میرے اور میرے گھر والوں کے لیے جتنے مشکل رہے اسے میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتی، مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ کوئی میرے ساتھ ایسا کیوں کرے گا۔"

کبریٰ خان نے کہا کہ "یہ بات واضح کر دی گئی تھی کہ میرا نام یا نام کے شروع کے حروف کی غلط تشریح کی گئی ہے، لیکن اس کے باوجود بھی مجھے اب بھی ہراسانی کا سامنا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر میرا ردِ عمل سامنے آنے سے قبل ہی میری تصویروں کو نامناسب طریقے سے استعمال کیا جا رہا تھا۔

کبریٰ خان نے کہا کہ بحیثیت پاکستانی میں اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئے اپنی عزت اور وقار کے لیے قانون پر بھروسہ کر رہی ہوں۔

حال ہی میں فوج کے سابق افسر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر عادل راجا نے اپنی ایک ویڈیو میں بعض پاکستانی اداکاراؤں کے ناموں کے مخفف کا استعمال کرتے ہوئے ان پر الزام لگایا تھا کہ وہ ملک کے طاقت ور خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ہاتھوں استعمال ہوتی رہی ہیں۔

اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر اداکارہ مہوش حیات، سجل علی، ماہرہ خان اور کبریٰ خان کا نام ٹرینڈ کرنے لگا اور اس متعلق صارفین مختلف تبصرے بھی کرنے لگے تھے۔

سوشل میڈیا پر شروع ہونے والی قیاس آرائیوں پر پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شدید مذمت کی تھی۔

کبریٰ خان نے اپنے ردِ عمل میں کہا تھا کہ وہ کسی سے نہیں ڈرتیں اور اپنا نام بدنام کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی۔

کبریٰ خان کی جانب سے عدالت سے رجوع کرنے کے بعد عادل راجا کا بھی ردِ عمل سامنے آیا ہے۔

عادل راجا نے کبریٰ کے ٹوئٹ پر جواب دیا کہ "میرا مقصد کسی بھی خاتون کو نشانہ بنانا نہیں تھا بلکہ ہمارے نظام کے ایک بڑے مسئلے کی نشاندہی کرنا تھا۔"

انہوں نے کہا کہ "میری جانب سے ناموں کے اشارے دینے کے بعد سوشل میڈیا پر پیدا ہونے والی قیاس آرائیوں کی وجہ سے آپ کو پہنچنے والی تکلیف پر مجھے بہت افسوس ہے، جس میں آپ کا نام شامل بھی نہیں تھا۔"

عادل راجہ نے مزید کہا کہ میں ایک بار پھر اپیل کرتا ہوں کہ بغیر ثبوت کے قیاس آرائیوں سے گریز کریں۔

کبریٰ خان کے عدالت سے رجوع کرنے کے فیصلے پر ساتھی اداکار اور اداکاراؤں کی طرف سے بھی حمایت کی جا رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG