وزیرِ اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے اُنہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم واپس لے لیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کےجج جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں پانچ رُکنی بینچ نے جمعرات کو پرویز الہٰی کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت گورنر پنجاب کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ چوہدری پرویز الہیٰ کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اُنہیں عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن واپس لے لیا گیا ہے۔عدالت نے گورنر پنجاب کے وکیل کے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔
گورنر کے وکیل کی جانب سے وزیرِ اعلٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم واپس لینے کے بعد عدالت نے کہا کہ گورنر کے وکیل نے وزیرِ اعلٰی پنجاب کے خلاف مزید کارروائی نہ کرنے کا بیان دیا ہے۔ پرویز الٰہی فلور ٹیسٹ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
اس دوران بینچ کے رُکن جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیے کہ وہ اس کیس میں اضافی نوٹ دیں گے۔ کیس میں معاملے پر انصاف کرنے کے نکتے پر نہیں جائیں گے۔
عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب کا وزیر اعلی پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کا 22 دسمبر کا نوٹی فکیشن بھی کالعدم کر دیا۔
خیال رہے کہ وزیرِ اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے گورنر پنجاب کی جانب سے اُنہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم عدالتِ عالیہ میں چیلنج کیا تھا۔
وزیرِ اعلٰی پنجاب نے یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ گورنر پنجاب نے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے اُنہیں خط لکھنے کے بجائے اسپیکر پنجاب اسمبلی سے رُجوع کیا تھا۔ لہذٰا اس معاملے میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے تھے۔
عدالت نے اس معاملے پر 11 جنوری کو سماعت کے دوران کہا تھا کہ وزیرِ اعلٰی پنجاب کے پاس 24 گھنٹے 186 اراکین کی حمایت ہونی چاہیے۔
وزیرِ اعلٰی پنجاب نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پنجاب اسمبلی کے ایوان میں 186 اراکین کی حمایت حاصل کر کے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا تھا۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پرویز الہٰی کے اعتماد کا ووٹ لینے کی کارروائی کے دوران غیر حاضر رہنے والے پانچ اراکین کے خلاف کارروائی ہو گی۔
فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ خرم لغاری، مومنہ وحید، فیصل فاروق چیمہ، دوست مزاری اور چوہدری مسعود کے خلاف نااہلی کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا جائے گا۔