رسائی کے لنکس

امریکہ: لبرل سینیٹر برنی سینڈرز کا صدارتی انتخاب لڑنے کا اعلان


برنی سینڈرز سابق خاتونِ اول کے بعد دوسرے ڈیموکریٹ رہنما ہیں جنہوں نے 2016ء کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی ریاست ورمونٹ سے منتخب سینیٹر برنی سینڈرز نے سنہ 2016 کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

جمعرات کو امریکی کانگریس کی عمارت 'کیپٹل ہل' میں اپنی انتخابی مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے 73 سالہ سینیٹر سینڈرز نے کہا کہ وہ صدارتی انتخاب کے لیے ڈیموکریٹ پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کی غرض سے ہیلری کلنٹن کا مقابلہ کریں گے۔

سینڈرز سابق خاتونِ اول کے بعد دوسرے ڈیموکریٹ رہنما ہیں جنہوں نے 2016ء کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سینڈرز نے کہا کہ ان کی انتخابی مہم کا مرکزی نکتہ امریکہ میں معاشی عدم مساوات ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں 99 فی صد آمدنی بالائی طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک فی صد افراد کی جیبوں میں جارہی ہے جن کی دولت باقی ملک کی 90 فی صد آبادی کی دولت کے برابر ہے۔

بائیں بازو کےنظریات کے حامل برنی سینڈرز آزاد سینیٹر ہیں لیکن 2006ء میں پہلی بار سینیٹر منتخب ہونے کے بعد سے سینیٹ میں ڈیموکریٹ پارٹی کے پارلیمانی گروپ کا حصہ ہیں۔ اس سے قبل وہ 16 سال تک ایوانِ نمائندگان کے رکن رہے ہیں۔

انہیں امریکی کانگریس کی تاریخ میں سب سے زیادہ عرصے تک خدمات انجام دینے والے آزاد رکن ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے جب کہ وہ خود کو 'ڈیموکریٹک سوشلسٹ' قرار دیتے ہیں۔

سینیٹر سینڈرز اور میساچوسٹس سے منتخب ان کے ساتھی الزبتھ وارن ڈیموکریٹ پارٹی کے بائیں بازو کے حلقوں میں خاصے مقبول ہیں جو امیر طبقے اور کارپوریٹ سیکٹر پر بھاری محصولات نافذ کرنے، کم از کم تنخواہ کی شرح میں اضافے اور مزدوروں کو زیادہ حقوق دینے کے سرگرم حامی ہیں۔

یہ دونوں سینیٹرز امریکہ میں معاشی عدم مساوات پر اپنی کڑی تنقید، سوشل سکیورٹی کے نظام میں بہتری کی وکالت، وال اسٹریٹ اور کارپوریٹ سیکٹر کی کڑی سرکاری نگرانی کی حمایت اور 'فری ٹریڈ' سے متعلق معاہدوں کی مخالفت کے باعث لبرل اور بائیں بازو کے سیاسی حلقوں میں پسند کیے جاتے ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ میری لینڈ کے سابق گورنر مارٹن او میلے، ورجینیا سے منتخب ہونے والے سابق سینیٹر جِم ویب اور سابق ری پبلکن اور رہوڈ آئی لینڈ کے سابق گورنر لنکن شیفے بھی ڈیموکریٹ پارٹی کی طرف سے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے پر غور کر رہے ہیں اورآئندہ چند روز میں اپنی انتخابی مہم شروع کرنے کا اعلان کرسکتے ہیں۔

صدارتی انتخاب کے لیے ری پبلکن پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے اب تک تین امیدوار میدان میں آچکے ہیں جن میں ٹیکساس سے منتخب سینیٹر ٹیڈ کروز، کنٹکی سے منتخب سینیٹر رینڈ پال اور فلوریڈا سے سینیٹر مارکو روبیو شامل ہیں۔

امکان ہے کہ مزید تین ری پبلکن رہنما – ٹیکنالوجی کمپنی 'ہیولٹ پیکارڈ (ایچ پی)' کی سابق سربراہ کارلے فیورینا، نیورو سرجن بین کارسن اور آرکنساس کے سابق گورنر مائیک ہوکابی آئندہ ہفتے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کریں گے۔

XS
SM
MD
LG