رسائی کے لنکس

لیبیا: باغی فورسز کو بارودی سرنگوں کا سامنا


لیبیا: باغی فورسز کو بارودی سرنگوں کا سامنا
لیبیا: باغی فورسز کو بارودی سرنگوں کا سامنا

لیبیا کے باغیوں نے کہاہے کہ منگل کے روز تیل برآمد کرنے کی مشرقی بندرگاہ بریقہ کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوششوں کے دوران انہیں بارودی سرنگوں سے نقصان اٹھانا پڑ رہاہے۔

پچھلے ایک ہفتے کے دوران، جب سے باغیوں نے بریقہ کے نزدیک صدر معمرقذافی کی وفادار فورسز پر حملہ کیا ہے، دونوں فریقوں کے 40 سے زیادہ افراد مارے جاچکے ہیں۔

باغیوں کا مشرقی لیبیا کے ایک بڑے علاقے اور مغرب کے کچھ علاقوں پر قبضہ ہے۔ وہ صدر قذافی کا چارعشروں پر محیط آمرانہ اقتدار ختم کرنے کے لیے فروری سے جنگ کررہے ہیں۔

نیٹو کے جنگی طیارے، اقوام متحدہ کی اجازت کے تحت عام شہریوں کو حکومت کی پرتشدد کارروائیوں سے بچانے کے لیے قذافی کی حامی فورسز پر بم برساکر باغیوں کی مدد کررہے ہیں۔

ایک اور خبر کے مطابق امریکہ اور لیبیا کے عہدے داروں نے ہفتے کے روز دونوں فریقوں کے درمیان ہونے والے براہ راست مذاکرات کی مختلف توجیح پیش کی ہے۔

واشنگٹن کا کہناہے کہ تیونس میں صرف ایک بار کی جانے والی اس ملاقات کا مقصد مسٹر قذافی کا یہ صاف اور سخت پیغام دینا تھا کہ وہ لازمی طورپر اقتدار چھوڑ دیں۔ تاہم لیبیا حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ ملاقات مذاکرات کی جانب پہلا قدم تھا۔

یہ ملاقات امریکہ اور 30 سے زیادہ دیگرممالک کی جانب سے باضابطہ طورپر حکومت مخالف عبوری قومی کونسل کو لیبیا کی قانونی عبوری حکومت تسلیم کیے جانے ایک روز بعد ہوئی تھی۔

XS
SM
MD
LG