لیبیا کے شہر بن غازی میں منگل کے روز کار بم دھماکہ ہوا جس میں کم از کم 22 افراد ہلاک، جب کہ 20 زخمی ہوئے۔ بظاہر اس حملے کا مقصد لیبیا کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کے حامی فوجیوں کو ہدف بنانا تھا۔
فوجی حکام کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ شہر کے گوارشہ ضلع میں ہوا۔
داعش کے شدت پسندوں کے اتحاد، ’بن غازی کے انقلابیوں کی شوریٰ کونسل‘ نے اِس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
سنہ 2014 سے مشرقی علاقے میں، بن غازی پر دوبارہ قبضے کے حصول کے لیےحکومت کی وفادار افواج شدت پسندوں سے لڑ رہی ہیں۔
سنہ 2011میں جب مطلق العنان معمر قذافی کا تختہ الٹا گیا اور وہ ہلاک ہوا، لیبیا سیاسی اور معاشی بھونچال کا شکار رہا ہے۔
طرابلس میں اِس سال کے اوائل میں داعش کی حکومت کی جگہ لینے کے لیے، اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت تشکیل دی گئی تھی۔ تاہم، مشرقی لیبیا میں انتظامی صدر دفتر اسے قبول کرنے سے انکار کرتا ہے۔