لیبیا کے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ حکومت ان باغیوں کے ساتھ جنگ بندی پر تیار ہے جو لیبیائی لیڈر معمر قذافی کو ہٹانے کی غرض سے لڑ رہے ہیں۔
وزیر اعظم البغدادی المحمودی نے جمعرات کے روز سمجھوتے کی پیش کش کا اعلان کیا، تاہم مسٹر قذافی کی دستبرداری کے مطالبےکو مسترد کیا، جو کہ باغیوں اور نیٹو کا ایک کلیدی مطالبہ ہے جو حکومت کی افواج کے خلاف فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے نائب مشیر بین رہوڈز نے کہا ہے کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران مسٹر قذافی کی طرف سے کی گئی جنگ بندی کی پیش کش معتبر نہیں ہے۔ اُنھوں نے یہ بات جمعرات کے دِن فرانس میں ہونے والے گروپ 8کے سربراہ اجلاس سے باہرکہی۔
اسپین کا کہنا ہے کہ اُسے یہ تجویز مسٹر المحمود سےموصول ہوئی ہے اور وہ خود بھی جنگ بندی کے حق میں ہے، تاہم اِس کے لیے سخت شرائط کا لگایا جانا ضروری ہے۔ برطانوی اخبار ’دِی انڈپنڈینٹ‘ کا کہنا ہے کہ لیبیا نے یہ پیش کش متعدد غیر ملکی حکومتوں کو بھیجی ہے۔