لیبیا کے نئے وزیراعظم احمد میعتیق نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ اُنھوں نے پیر کو طرابلس میں نئی کابینہ کے پہلے اجلاس کی صدارت بھی کی۔
سابق وزیراعظم عبداللہ الثنی نے عنان حکومت منتقل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
احمد میعتیق پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ پیر کو اپنے دفتر پہنچے، کچھ ہفتے قبل ہی اُنھیں پارلیمنٹ نے اس منصب کے لیے منتخب کیا تھا لیکن سابق وزیراعظم عبداللہ الثنی اور اُن کے حامیوں نے اس عمل کو رد کر دیا تھا۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک مختصر بیان میں احمد میعتیق نے بن غازی میں اسلامی شدت پسندوں اور سابق جنرل کے حامی ملیشیاء کے درمیان لڑائی کی مذمت کی۔ اس لڑائی میں 20 افراد ہلاک ہوئے۔
سابق وزیراعظم عبداللہ الثنی کی جانب سے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا۔
اپریل میں شدید دباؤ کے بعد الثنی نے استعفی دیا تھا لیکن بعد میں اُنھوں نے احمد میعتیق کے انتخاب کی قانونی حیثیت سے متعلق سوالات اُٹھائے۔
ملک کے سابق حکمران معمر قذافی کی تقریبا اڑھائی سال قبل اقتدار سے برطرفی اور بعد میں ہلاکت کے بعد سے لیبیا یکجہتی میں تاحال کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔
سابق وزیراعظم عبداللہ الثنی نے عنان حکومت منتقل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
احمد میعتیق پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ پیر کو اپنے دفتر پہنچے، کچھ ہفتے قبل ہی اُنھیں پارلیمنٹ نے اس منصب کے لیے منتخب کیا تھا لیکن سابق وزیراعظم عبداللہ الثنی اور اُن کے حامیوں نے اس عمل کو رد کر دیا تھا۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک مختصر بیان میں احمد میعتیق نے بن غازی میں اسلامی شدت پسندوں اور سابق جنرل کے حامی ملیشیاء کے درمیان لڑائی کی مذمت کی۔ اس لڑائی میں 20 افراد ہلاک ہوئے۔
سابق وزیراعظم عبداللہ الثنی کی جانب سے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا۔
اپریل میں شدید دباؤ کے بعد الثنی نے استعفی دیا تھا لیکن بعد میں اُنھوں نے احمد میعتیق کے انتخاب کی قانونی حیثیت سے متعلق سوالات اُٹھائے۔
ملک کے سابق حکمران معمر قذافی کی تقریبا اڑھائی سال قبل اقتدار سے برطرفی اور بعد میں ہلاکت کے بعد سے لیبیا یکجہتی میں تاحال کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔