لیبیا کے صدر معمر قذافی نے کہاہے کہ ان کے ملک کی تیل کی تنصیبات محفوظ ہیں ، جب کہ غیر ملکی آئل کمپنیوں کو خدشہ ہے کہ مسلح گروہ ان پر حملے کرسکتے ہیں۔
صدر قذافی نے دارالحکومت طرابلس میں بدھ کے روز ایک تقریر میں کہا کہ غیر ملکی تیل کمپنیاں ملک کے مختلف حصوں کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جاری لڑائیوں کے باعث اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے میں خوف محسوس کررہی ہیں۔ لیکن مسٹر قذافی نے کہا کہ لیبیا کے آئل فیلڈ اور بندرگاہیں محفوظ ہیں اور ان پر حکومت کا کنٹرول ہے۔
انہوں نے یہ تبصرے ان رپورٹوں کے بعد کیے ہیں کہ حکومتی فورسز نے بحر روم کے ساحل پر واقع آئل ریفائزری کے شہر بریگا کو حکومت مخالف باغیوں کے قبضے سے چھڑا لیا ہے۔
لیبیا کے تیل سے متعلق ایک عہدے دار نے کہاہے کہ باغیوں کے قبضے کے مشرقی علاقوں سے برآمدات معمول کے مطابق جاری ہیں۔ لیکن لیبیا اور تیل کی صنعت کے عہدے داروں نے کہا کہ حالیہ بے چینی کے باعث ملک کی تیل کی 16 لاکھ بیرل روزانہ کی پیداوار نصف تک کم ہوچکی ہے۔
اس صورت حال کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہواہے اور لندن میں خام تیل کی قیمت 112 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔ نیویارک کی آئل مارکیٹ میں یہ قیمت 100 ڈالر فی بیرل کے لگ بھگ ہے۔