رسائی کے لنکس

لیبیا سےتیونس پہنچنے والے پاکستانیوں کو جلد ملک واپس لایا جائے گا: عہدے دار


لیبیا سےتیونس پہنچنے والے پاکستانیوں کو جلد ملک واپس لایا جائے گا: عہدے دار
لیبیا سےتیونس پہنچنے والے پاکستانیوں کو جلد ملک واپس لایا جائے گا: عہدے دار

اب تک 5600سے زائد پاکستانی ملک واپس لائے جاچکے ہیں

پاکستانی وزارت ِخارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ نے لیبیااورمشرق وسطیٰ کے دیگر ملکوں میں پھنسے ہوۓ پاکستانیوں کو بحفاظت نکالنے کے لئے پاکستانی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک 5600سے زائد پاکستانی ملک واپس لائے جاچکے ہیں۔

’وائس آف امریکہ‘ کے حالات حاضرہ کے پروگرام ’اِ ن دِی نیوز‘ میں اُنھوں نے کہا کہ ’نو فلائی زون‘ کی وجہ سے پاکستانیوں کو اب لیبیا سے نکالنا مشکل ہے ۔ لیکن جو 465پاکستانی سرحد عبور کرکے تیونس پہنچ چکے ہیں اُنھیںٕ ملک واپس لانے کا بندوبست ہوچکا ہے، اور وہ بہت جلد پاکستان پہنچ جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ اِس حوالے سےمشرق وسطیٰ میں ایک خصوصی سیل کام کر رہا ہے جس کا کام پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے ساتھ رابطہ قائم کرنا اور اُن کے لیے خصوصی پروازوں کا بندوبست کرنا ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ مصر، تیونس اور الجیریا سے جتنے پاکستانی واپس آنا چاہتے تھے سفارتخانوں نے اُن کی مدد کی اور اُنھیں واپس لایا گیا ہے۔

لیکن اس سوال کے جواب میں کہ حالات کے خواب ہونے سے قبل کیوں ایکشن نہیں لیا گیا، اُنھوں نے کہا کہ بہت سے پاکستانیوں کی مدد کی جاچکی ہے۔ لیکن، صورتِ حال کا مکمل جائزہ لیے بغیر، اُن کے بقول، ’قبل از وقت ‘کسی پاکستانی کو جس کی لیبیا میں مستقل ملازمت تھی واپس نہیں لایا جاسکتا تھا، ماسوائے اِس بات کے کہ وہ خود واپس آنے کا اظہار کرتا۔

تفصیلی رپورٹ کے لیے آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG