پنجاب کے تعلیمی ادارے جمعے کو بند رکھنے کا اعلان، صوبے میں دفعہ 144 بھی نافذ
پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت نے صوبے بھر کے تعلیمی ادارے جمعے کو بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جب کہ صوبے میں دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ جمعے کو تمام یونی ورسٹیز، کالجز اور اسکولز بند رہیں گے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جمعے کو پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔ دوسری جانب لاہور کے نجی کالج میں طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے معاملے پر طلبہ احتجاج کر رہے ہیں۔
پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں طلبہ کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ دفعہ 144 کے تناظر میں احتجاج اور ہنگامے سے طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگنے کا اندیشہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی قسم کا احتجاج اور سرکاری و نجی تنصیبات پر حملے ہرگز برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
اسلام آباد میں بھی طلبہ سڑکوں پر نکل آئے
پنجاب کے مختلف تعلیمی اداروں میں طالبات کے ساتھ مبینہ بدسلوکیوں کے معاملے پر طلبہ کے احتجاج کا دائرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ لاہور اور راولپنڈی کے بعد اسلام آباد میں بھی طلبہ سڑکوں پر نکل آئے اور توڑ پھوڑ کی ہے۔ طلبہ کی بڑی تعداد بلیو ایریا میں پنجاب کالج کے باہر پہنچی اور پتھراؤ کر کے عمارت کے شیشے توڑ دیے۔ احتجاج میں مظاہرین نے 26 نمبر گولڑہ موڑ روڈ کو بھی بند کر دیا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ان واقعات پر کارروائی کی جائے اور حقائق سامنے لائے جائیں۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بدھ کو ریپ کی خبروں کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا۔
لاہور میں طلبہ کا احتجاج، جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں 24 نامزد ملزمان گرفتار
- By ضیاء الرحمن
پنجاب کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے کا معاملہ سوشل میڈیا پر آنے کے بعد جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پوڑ کا مقدمہ درج کرتے ہوئے پولیس نے نامزد 24 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
لاہور کے تھانہ ہربنس پورہ کے سب انسپکٹر عثمان اکبر کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس کے متن کے مطابق طلبہ اور شر پسند عناصر کی جانب سے توڑ پھوڑ کرنے اور موٹرسائیکلیں جلانے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق مقدمے میں 200 سے 250 نامعلوم شر پسندوں کو نامزد کیا گیا ہے جن میں سے 24 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق شرپسند عناصر نے پیٹرول بموں سے پولیس پر حملے کیے جب کہ کالج میں توڑ پھوڑ کی اور جلاؤ گھیراؤ کے دورا چھ ملازمین کی موٹر سائیکلیں جل گئیں۔