رسائی کے لنکس

جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری

ایوانِ صدر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق صدرِ مملکت نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی 26 اکتوبر سے تین سال کے لیے کی ہے اور یہ تعیناتی آئین کے آرٹیکل 175 اے (3)، 177 اور 179 کے تحت کی ہے۔

10:46 23.10.2024

لاہور میں فضائی آلودگی کے پیشِ نظر اسکولوں کے اوقات کار تبدیل

محکمۂ تحفظ ماحول پنجاب نے فضائی آلودگی میں اضافے کے پیش نظرمتعلقہ اداروں کو ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے جب کہ لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس 150ہونے پر اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کر دیے گئے ہیں۔

محکمۂ تحفظ کے مطابق اسکول صبح آٹھ بجکر 45 منٹ سے پہلے شروع نہ کیے جائیں۔ اسکولوں کے یہ اوقات کار 28اکتوبر سے31جنوری 2025تک رہیں گے۔

محکمے میں اسکولوں میں اسمبلی کلاس رومز میں کرانے اور ہر قسم کی آؤٹ ڈور سرگرمیوں کو معطل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ روزانہ محکمۂ تحفظ ماحول کی ایپ سے اے کیو آئی کے مطابق اقدامات اورسفر کریں، خاص طور پر بچے اوربزرگ حضرات بلاوجہ سفر اور اوپن سرگرمیوں سے گریز کریں۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تمام حفاظتی اقدامات بچوں ،بزرگوں اورتمام شہریوں کو اسموگ کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے اپیل کی ہے کہ اسموگ میں کمی کے لیے تمام افراد حکومت کا ساتھ دیں اور ہر قسم کے دھویں کی فوری اطلاع 1373 پر کریں۔ شہری اپنی گاڑیوں کی فوری فٹنس کروائیں اور اسموگ میں مزید اضافہ نہ کریں۔

11:41 23.10.2024

پی ٹی آئی کے چار ارکانِ قومی اسمبلی کو شو کاز نوٹسز جاری

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف نے اپنے چار ارکانِ اسمبلی کو شو کاز نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل شمیم نقوی نے جن ارکان کو نوٹسز جاری کیے ان میں زین قریشی، اسلم گھمن، مقداد علی خان اور ریاض فتیانہ شامل ہیں۔

چاروں ارکان چھبیسویں آئینی ترمیمی بل کی منظوری کے روز حکومتی گیلری میں موجود تھے۔

14:12 23.10.2024

برطرف ملازمین بحالی، سپریم کورٹ نے درخواستیں آئینی بنچز کو بھیج دیں

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے برطرف سرکاری ملازمین کی بحالی کی درخواستیں آئینی بینچز کو بھیج دی ہیں۔

بدھ کو سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ اس کیس میں آئینی سوال ہے۔ 26 ویں آئینی ترمیم میں کہا گیا ہےکہ آئینی کیسز آئینی بنچز سنیں گے۔

وزارت پٹرولیم نیچرل ریسورس کے سات ملازمین نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

عدالت نے قرار دیا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں آئینی سوال کے کیسز آئینی بنچز سنیں گے اور زیرِ سماعت درخواستیں آئینی بنچز کو بھیج رہے ہیں۔

14:43 23.10.2024

توشہ خانہ ٹو کیس: بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواستِ ضمانت منظور کرلی ہے۔

بدھ کو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشری بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر عمیر مجید اور بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اگر آپ کو یا ڈپٹی اٹارنی جنرل کو موقع ملے تو آذربائیجان جا کر دیکھیں۔ آذربائیجان میں ایک ایسا میوزیم ہے جہاں پر تحفے رکھے جاتے ہیں۔ پوری دنیا کے صدور کو جو گفٹ ملتے ہیں وہ وہاں پر ان کی تصاویر کے ساتھ رکھتے ہیں۔

جسٹس میاں گل حسن نے کہا وہاں جانا ہوا تو وہاں بے نظیر بھٹو کی تصویر نظر آئی۔ بد قسمتی سے کسی اور کی کوئی تصویر نظر نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے تحائف جمع نہیں کرائے تو بانی پی ٹی آئی کو ملزم کیوں بنایا گیا؟ اس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ کیوں کہ پبلک آفس ہولڈر بانی پی ٹی آئی عمران خان تھے۔

جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ یہ تو قاضی فائز عیسیٰ کی طرح کا کیس ہے۔ اُس کیس میں بھی شوہر کو بیوی کے کیے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ اس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ کیس اس سے تھوڑا مختلف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کو ملنے والا گفٹ جمع کرانا اور ڈکلیئر کرنا ہوتا ہے۔ یہ تحفہ ریاست کی ملکیت ہوتا ہے جب تک اسے قانونی طریقے سے خرید نا لیا جائے۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ کیس ایسے گفٹ سے متعلق ہے جو جمع ہی نہیں کرایا گیا اور اس اقدام کے نتائج ہیں۔ ریاست کے ملکیتی تحفے کو خریدنے سے قبل اپنے پاس نہیں رکھا جا سکتا۔

جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ توشہ خانہ کے تحفے کی قیمت کا درست تخمینہ نیلامی کے ذریعے ہی لگایا جا سکتا ہے۔ آپ کسی دکان سے گھڑی لے کر نکلیں اور پھر بعد میں اس کی قیمت لگوائیں تو کیا قیمت لگے گی؟

انہوں نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو بشریٰ بی بی سے تفتیش کی ضرورت پڑی؟ جب سے کیس منتقل ہوا آپ نے کوئی تفتیش کی؟ اس پر ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ نہیں انہیں اس کی ضرورت نہیں پڑی۔

بعد ازاں عدالت نے بشریٰ بی بی کی درخواستِ ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کو دس، دس لاکھ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG