فون کالز ریکارڈ کرنے کی اجازت دینے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر
- By ضیاء الرحمن
لاہور ہائی کورٹ نے حساس اداروں کو شہریوں کی فون کالز ریکارڈ کرنے کی اجازت دینے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم کی سربراہی میں تین رکنی فل بینچ 10 اکتوبر کو درخواست پر سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے حساس اداروں کو فون کالز ریکارڈ کرنے کی اجازت دینے کے وفاقی حکومت کے نوٹی فکیشن کو چیلنج کیا تھا۔
عدالتِ عالیہ کے فل بینچ نے مقدمہ اسلام آباد ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہونے کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔
اسلام آباد میں راستے بند رکھنے کا فیصلہ
اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کے احتجاج کے پیشِ نظر دوسرے روز بھی مختلف راستوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وائس آف امریکہ کے عاصم علی رانا کے مطابق راستوں کی بندش اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا قافلہ واپس نہیں چلا جاتا۔
وفاقی دارالحکومت میں موبائل سروس بند رکھنے کا فیصلہ بھی صورتِ حال کا جائزہ لے کر کیا جائے گا۔
حالات کشیدہ ہونے پر فوج کو کارروائی کے اختیارات ہوں گے: اسلام آباد انتظامیہ کا مراسلہ
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے فوج کو دیے گئے اختیارات کا مراسلہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق صورتِ حال کشیدہ ہونے پر فوج کو کارروائی کے اختیارات حاصل ہوں گے۔
مراسلے کے مطابق مقامی کمانڈر وفاقی پولیس کے ساتھ مل کر کارروائی کرے گا۔
اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران امن و امان کی صورتِ حال برقرار رکھنے کے لیے وفاقی حکومت نے 5 سے 17 اکتوبر تک فوج تعینات کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد جمعے کو رات گئے فوج تعینات کردی گئی تھی۔
ضلعی انتظامیہ کے مراسلے کے مطابق شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ فوج کو پولیس کی غیر موجودگی میں ایسے شخص کو حراست میں لینے کا بھی اختیار ہو گا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ طاقت کا کم سے کم استعمال کیا جائے گا جب کہ شر پسندوں کی موجودگی یا خطرات کی اطلاع پر کارروائی کی جائے گی۔
ہمیں انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کریں: وفاقی وزیرِ داخلہ
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا مزید لائنیں عبور نہ کریں اور ہمیں انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کریں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رات بھر ہمارا تصادم ہوتا رہا ہے اور گزشتہ 48 گھنٹوں میں 120 افغان شہری پکڑے گئے ہیں جو خطر ناک بات ہے۔ اگر آپ کے ملک کے لوگ احتجاج کر رہے ہوں تو الگ بات ہے۔
انہوں ںے کہا کہ بتھر گڑھ کی جگہ پر ہم نے رکاوٹیں لگائی ہوئی تھیں جہاں سے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا آگے نکلے ہیں۔ اس جگہ پر پولیس پر فائرنگ ہوئی جب کہ آنسو گیس بھی استعمال کی گئی۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہے مظاہرین کو روکنے کے دوران 80 سے 85 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ کسی صورت شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کو سبوتاژ کرنے نہیں دیں گے۔ ہمیں اندازہ ہے کہ ان کے کیا مقاصد ہیں اور وہ کیا کرنا چاہ رہے ہیں۔
وزیرِ داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی قیمت چکانا پڑے گی اور تمام صورتِ حال کے ذمہ دار وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور ہیں کیوں کہ جھتے کی قیادت کر رہے تھے۔