متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے بلدیاتی نمائندوں نے روزمرہ کے دفتری کاموں کی ادائیگی کے لیے ایک انوکھا انداز اپنایا ہے۔
حالیہ مہینوں میں شہر بھر میں قائم ایم کیو ایم کے دفاتر مسمار کر دیے گئے تھے کیوں کہ ان کے بارے میں حکومت سندھ نے الزام لگایا تھا کہ وہ سرکاری زمین پر قائم ہیں۔
بلدیاتی نمائندوں کو دفاتر کے بغیر کام کرنے میں نہایت مشکلات درپیش ہیں تاہم پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ ہر حال میں عوامی خدمات جاری رکھیں گے۔
انہوں نے اس مسئلے کا حل ’عوامی رابطہ موبائل سروس آفس‘ کی شکل میں نکالا ہے جو ایک کار میں قائم کیا گیا ہے۔ یہ کار یونین کمیٹی نمبر 21 کے چیئرمین نعیم الدین کی ہے، کار متعلقہ علاقے میں موبائل دفتر کا کام دے گی۔
اس کی بدولت عوام اپنے بلدیاتی مسائل کے حوالے سے جہاں یہ موجود ہو وہاں آکر اپنی شکایات درج کرا سکیں گے ۔یہی نہیں بلکہ یہ موبائل آفس عوام سے رابطہ بحال رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کر سکیں گے۔ یہ پاکستان میں عوامی خدمت کا ایک نیا انداز ہے۔
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے منگل کو رکن صوبائی اسمبلی فیصل سبزواری کے ہمراہ ضلع وسطی میں اس ’موبائل سروس آفس‘ کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے دیگر متعدد رہنما بھی موجود تھے جن میں چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی، وائس چیئرمین سید شاکر علی اور نعیم الدین سرفہرست تھے جبکہ عوام نے بھی بڑی تعداد میں افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
خواجہ اظہار الحسن نے وائس آف امریکہ سمیت دیگر میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ’ ’موبائل آفس شروع کرنے کا مقصد یہ ہے کہ دفاتر ہوں، نہ ہوں، اسٹاف ہو یا نہ ہو عوام کی خدمت جاری رکھی جائے۔‘‘
رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری نے کہا کہ ’ اختیارات بھی نہیں ہیں، وسائل بھی محدود ہیں لیکن ہمارا جذبہ لامحدود ہے۔ وسائل اور دفاتر ان لوگوں کی مجبوری ہے جو اپنی شان دکھانا چاہتے ہیں ۔عوام کی خدمت کے لئے نکلے ہیں تو وسائل کے محتاج نہیں ‘