امریکہ سے برطانیہ جانے والے مسافر طیارے کو اُس وقت دورانِ پرواز واپس آنا پڑا جب ایک خاتون مسافر نے مقررہ قواعد پر عمل درآمد کرنے سے انکار کر دیا۔
امریکی شہر میامی سے بدھ کو لندن جانے والی امیرکن ایئرلائن کی پرواز میں عملے کے 14 افراد سمیت 129 مسافر سوار تھے۔ مسافر طیارہ اپنی منزل کی جانب گامزن تھا لیکن ڈیڑھ گھنٹے کی پرواز کے بعد طیارہ اسی مقام پر واپس آ گیا جہاں سے اڑا تھا۔
رپورٹس کے مطابق طیارے میں ایک خاتون مسافر نے ماسک پہننے سے انکار کر دیا تھا جس پر طیارے کو لندن پہنچنے سے پہلے ہی واپس بلا لیا گیا۔
امریکہ کے نشریاتی ادارے 'سی این این' کے مطابق میامی پولیس کا کہنا ہے کہ ایئر لائن نے مدد کے لیے طلب کیا تھا اور جب طیارہ مقامی ایئر پورٹ پر اترا تو مسافر خاتون کو جہاز سے اتارا گیا۔
امیرکن ایئر لائنز نے اپنے ایک بیان میں پریشانی کا سامنا کرنےوالے مسافروں سے معافی کی درخواست کی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ اپنے عملے کے شکر گزار ہیں جنہوں نے انتہائی پیشہ وارانہ انداز میں معاملے کو دیکھا۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق امیرکن ایئر لائن نے خاتون مسافر کا نام اپنی اُس فہرست میں شامل کر لیا ہے جنہیں دوبارہ کمپنی اپنے طیاروں میں سفر کی سہولت فراہم نہیں کرے گی۔
واضح رہے بعض فضائی کمپنیاں کرونا وائرس کے حوالے سے مقرر کردہ قواعد پر عمل نہ کرنے والے مسافروں پر اس وقت تک اپنے طیاروں میں سفر ی پابندی عائد کر رہی ہیں جب تک کرونا وبا موجود ہے۔
امریکہ کی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق امریکہ میں رواں برس دورانِ پرواز مسافروں کی جانب سے قواعد پر عمل نہ کرنے کے 151 واقعات ہو چکے ہیں جن میں سے 92 واقعات ماسک نہ پہننے کے حوالے سے سامنے آئے ہیں۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق ان 92 واقعات میں سے 32 میں تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے جب کہ چار واقعات میں تادیبی کارروائی بھی کی جا چکی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس جنوری میں فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے اعلان کیا تھا کہ ایسے مسافروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو قواعد پر عمل نہیں کریں گے۔ ان کے خلاف بھاری جرمانے عائد کرنے یا جیل بھیجنے جیسے اقدامات بھی ہو سکتے ہیں۔