مہاراشٹرکےایڈیشنل ضلع کلکٹریشونت سوناوٴنے کو دِن دہاڑے زندہ جلا دیےجانے کی دردناک واردات کے بعد ریاستی انتظامیہ نے جمعرات کے روز تیل مافیا کے خلاف زبردست کارروائی شروع کی اور 200مقامات پر چھاپےمار کر 180افراد کو گرفتار کرلیا جب کہ ہلاکت کے معاملے میں 11افراد گرفتار کیے گئے ہیں۔
اصل مشتبہ شخص پوپٹ شِنڈے کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ کلکٹر کو جلانے کے دوران، شنڈے بری طرح جل گیا تھا۔
یاد رہے کہ ایڈیشنل ضلع کلکٹر کو جنھوں نے تیل میں ملاوٹ کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف ایک مہم چلا رکھی تھی منگل کے روز مالے گاؤں سے دس کلومیٹر دور ایک تیل ڈپو کے نزدیک زندہ جلا کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
مرکزی پیٹرولیم کے وزیر جے پال ریڈی نے تیل مافیا پر قابو پانے کے لیے نئی دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے اور کہا ہے کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ واقعہ تیل میں ملاوٹ کے مسئلے کی طرف نشاندہی کرتا ہے۔ جے پال ریڈی نے ملاوٹ پر قابوپانے کے لیے کئی اقدامات کا اعلان بھی کیا۔
اُدھر، اِس واردات کے خلاف پورے مہاراشٹر میں غم و غصے کی لہر دوڑی ہوئی ہے اور جمعرات کے روز 80000گزٹیڈ افسران سمیت 17لاکھ سرکاری ملازمین نے اپنا کام بند کرکے احتجاج کیا ہے۔
یاد رہے کہ مہاراشٹر کے من ماڈ نامی علاقے میں سب سے زیادہ تیل کے ڈپو ہیں جہاں سے یومیہ 3000ٹینکروں میں تیل سپلائی ہوتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، تیل مافیا ٹرانسپورٹروں سے ساز باز کرکے یومیہ 5000لٹر پیٹرول کی چوری کرتے ہیں۔ پھر اُن ٹینکروں میں مٹی کا تیل ملا دیا جاتا ہے اور تیل کے ڈپوؤں کو سپلائی کیا جاتا ہے۔