ملائیشیا کی حکومت ایک عالمی ہیکر گروپ کی جانب سے ملک میں عائد سرکاری سینسرشپ کے ردِ عمل میں حکومت کی ویب سائٹ ہیک کرنے کی دھمکی کے بعد حفاظتی اقدامات میں مصروف ہے۔
'اینو نیمس (نامعلوم)' نامی مذکورہ گروپ کی جانب سے مختلف ویب سائٹس پر ایک ویڈیو پیغام نشر کیا گیا تھا جس میں گروپ نے کہا تھا کہ ملائیشیا کی حکومت کی جانب سے 10 فائل شیئرنگ ویب سائٹس کو بلاک کرنے کی کوششیں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتی ہیں۔
اپنے پیغام میں گروپ نے بدھ کی صبح سرکاری ویب سائٹ کو سائبر حملے کا نشانہ بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ صورتِ حال میں اس پر "فوری ردِ عمل اور بے رحمانہ کارروائی" کی اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
ملائیشیئن حکام کا موقف ہے کہ کاپی رائٹ مواد کو غیر قانونی طور پر ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرنے کے باعث مذکورہ ویب سائٹس تک رسائی روکی گئی۔
حملے کی دھمکی دینے والے گروپ کو اس وقت عالمی شہرت ملی تھی جب گروپ سے تعلق رکھنے والے ہیکرز نے رقوم اور کریڈٹ کارڈز کا لین دین کرنے والی کمپنیوں ویزا، ماسٹر کارڈ اور پے پال کو نشانہ بنایا تھا۔ مذکورہ کمپنیوں نے خفیہ امریکی سفارتی دستاویزات کی اشاعت کے بعد 'وکی لیکس' کو خدمات کی فراہمی بند کردی تھی جس پر برانگیختہ ہوکر گروپ نے ان کی ویب سائٹس ہیک کرلی تھیں۔
یہ گروپ اس سے قبل بھی ترکی سمیت کئی ممالک کی سرکاری ویب سائٹس کو نشانہ بنا چکا ہے۔ ترکی میں حکام نے گروپ سے تعلق کے شبہ میں درجنوں ہیکرز کو حراست میں بھی لیا تھا۔