افریقی ممالک کی تنظیم 'افریقین یونین" نے کہا ہے کہ فوجی بغاوت کے نتیجے میں معزول ہونے والے مالی کے صدر آمادو ٹومانی ٹورے محفوظ ہیں۔
افریقی یونین کمیشن کے سربراہ جین پنگ نے جمعہ کو صحافیوں کو بتایا ہے کہ تنظیم کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق سابق صدر درالحکومت بماکو نزدیک کسی نامعلوم مقام پر ہیں اور ان کے حامی ان کی حفاظت کر رہے ہیں۔
اس سے قبل افریقی یونین کی 'پیس اینڈ سیکیورٹی کونسل' نے ادیس ابابا میں منعقدہ اپنے اجلاس میں مالی کی رکنیت معطل کردی تھی۔
افریقی ممالک کی تنظیم کے علاوہ اقوامِ متحدہ، امریکہ، یورپی یونین نے بھی فوجی بغاوت کی مذمت کی ہے جب کہ یورپی یونین اور عالمی بینک نے مالی کو دی جانے والی ترقیاتی امداد بھی معطل کردی ہے۔
یاد رہے کہ ملک کے شمال میں جاری اقلیتی ٹورگ باغیوں کی تحریک کے معاملے پر صدر ٹورے کی پالیسیوں سے نالاں فوجی دستوں نے بدھ کی شب مالی کے صدارتی محل پر قبضہ کرلیا تھا۔
دریں اثنا، ٹورگ باغیوں نے کہا ہے کہ وہ ملک کے سیاسی بحران کا فائدہ اٹھا کر مزید علاقوں پر قبضے کی کوشش کریں گے۔
باغیوں کے ایک رہنما نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا کہ باغی جنگجو کڈال، ٹمبکٹو اور گائو سمیت ان دیگر قصبوں کی جانب پیش قدمی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جو مالی کی افواج کے کنٹرول میں ہیں۔
ٹوریگ باغیوں نے رواں برس جنوری میں مالی کے صحرائی علاقوں میں موجود فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانا شروع کیا تھا۔