مالی میں فرانسیسی فوج نے کہا ہے کہ شدت پسندوں کے سب سے مضبوط گڑھ کدال میں اس کے فوجی داخل ہو گئے ہیں۔
فوج نے کہا ہے کہ بدھ کو کدال میں دستے تعینات کیے گئے ہیں اور مالی کے اس شمالی شہر پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے ایک ہفتے تک لڑائی جاری رہی۔
باغی گروپ ’ایم این ایل اے‘ نے رواں ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ اس کے جنگجوؤں نے کدال کا کنڑول حاصل کر لیا ہے۔
جنگجوؤں نے گزشتہ مارچ میں ملک میں بغاوت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مالی کے شمالی علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا، لیکن بعد میں شدت پسندوں کے دونوں گروپ شرعی قوانین کے نفاذ سے متعلق اختلافات کے بعد الگ ہو گئے تھے۔
فرانسیسی اور مالی کے فوجیوں نے ٹمبکٹو اور گاؤ میں منگل کو تلاشی یا ’سرچ آپریشن‘ کے دوران اس علاقے سے فرار ہونے والے جنگجوؤں کا اسلحہ و بارود اپنے قبضے میں لے لیا جب کہ شدت پسندوں کا ساتھ دینے والے پانچ مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔
فرانسیسی فوجی دو ہفتے قبل مالی میں اس وقت داخل ہوئے جب شدت پسندوں نے دارالحکومت باماکو کی جانب پیش قدمی کی۔
فرانس کے وزیر خارجہ لوران فابیوس نے منگل کو کہا تھا کہ جب تک ضروری ہوا اس کے فوجی مالی میں رہیں گے۔ لیکن افریقی ممالک کی زیر قیادت امن فوج کو علاقے کی ذمہ داریاں سونپنے کا منصوبہ پہلے سے موجود ہے۔
امداد فراہم کرنے والے بین الاقوامی اداروں نے امن مشن کے لیے 45 کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے لیکن توقع ہے کہ اس عمل میں ایک ارب ڈالر خرچ آئے گا۔
فوج نے کہا ہے کہ بدھ کو کدال میں دستے تعینات کیے گئے ہیں اور مالی کے اس شمالی شہر پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے ایک ہفتے تک لڑائی جاری رہی۔
باغی گروپ ’ایم این ایل اے‘ نے رواں ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ اس کے جنگجوؤں نے کدال کا کنڑول حاصل کر لیا ہے۔
جنگجوؤں نے گزشتہ مارچ میں ملک میں بغاوت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مالی کے شمالی علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا، لیکن بعد میں شدت پسندوں کے دونوں گروپ شرعی قوانین کے نفاذ سے متعلق اختلافات کے بعد الگ ہو گئے تھے۔
فرانسیسی اور مالی کے فوجیوں نے ٹمبکٹو اور گاؤ میں منگل کو تلاشی یا ’سرچ آپریشن‘ کے دوران اس علاقے سے فرار ہونے والے جنگجوؤں کا اسلحہ و بارود اپنے قبضے میں لے لیا جب کہ شدت پسندوں کا ساتھ دینے والے پانچ مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔
فرانسیسی فوجی دو ہفتے قبل مالی میں اس وقت داخل ہوئے جب شدت پسندوں نے دارالحکومت باماکو کی جانب پیش قدمی کی۔
فرانس کے وزیر خارجہ لوران فابیوس نے منگل کو کہا تھا کہ جب تک ضروری ہوا اس کے فوجی مالی میں رہیں گے۔ لیکن افریقی ممالک کی زیر قیادت امن فوج کو علاقے کی ذمہ داریاں سونپنے کا منصوبہ پہلے سے موجود ہے۔
امداد فراہم کرنے والے بین الاقوامی اداروں نے امن مشن کے لیے 45 کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے لیکن توقع ہے کہ اس عمل میں ایک ارب ڈالر خرچ آئے گا۔