|
چین کی کسٹم اتھارٹی کے مطابق، ایک شخص 100 سے زیادہ زندہ سانپوں کو اپنی پتلون میں چھپاکر مین لینڈ چین اسمگل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔
چینی کسٹمز نے گزشتہ ماہ ایک بیان میں کہا کہ نیم خودمختار علاقے ہانگ کانگ سے آنے والے ایک مسافر کو کسٹم عہدہ داروں نے اس وقت روک دیا جب وہ مین لینڈ چین کے سرحدی شہر شینزین جانے کی کوشش کر رہا تھا۔
بیان میں کہا گیاہے، "جانچ پڑتال کے بعد، کسٹم افسران کو پتہ چلا کہ مسافر نے جو پتلون پہنی ہوئی تھی، اس کی جیبیں چھ کینوس کے ڈرااسٹرنگ تھیلوں سے بھری ہوئی تھیں اور انہیں ٹیپ سے بند کر دیا گیا تھا۔"
اس نے مزید کہا، "ایک بار کھولنے کے بعد، ہر بیگ میں ہر قسم کی شکل، سائز اور رنگ کے زندہ سانپ پائے گئے۔"
بیان میں کہا گیا ہے کہ افسران نے 104 اسکیل والےسانپوں کو پکڑا ہے، جن میں دودھ کے سانپ اور مکئی کے سانپ بھی شامل تھے، جن میں سے اکثر غیر مقامی نسلوں سے تعلق رکھتے تھے۔
اس بیان کے ایک ساتھ والی ویڈیو میں دو بارڈر ایجنٹوں کو شفاف پلاسٹک کے تھیلوں میں جھانکتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو سرخ، گلابی اور سفید سانپوں سے بھرے ہوئے ہیں۔
چین دنیا میں جانوروں کی اسمگلنگ کے سب سے بڑے مراکز میں سے ایک ہے، لیکن حکام نے حالیہ برسوں میں اس غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے۔
ملک کے بائیو سیکیورٹی اور بیماریوں پر کنٹرول کے قوانین لوگوں کو اجازت کے بغیر غیر مقامی نسلوں کو چین لانے کی ممانعت کرتے ہیں۔
کسٹم اتھارٹی نے اس شخص کی سزا کی وضاحت کیے بغیر کہا، "جو لوگ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہیں وہ قانون کے مطابق ذمہ دار ہوں گے۔"
یہ رپورٹ اے ایف پی کے مواد پر مبنی ہے۔
فورم