شمیم شاہد
عبد الولي خان یونیورسٹی مردان کے طالب علم مشال خان کے مقدمہ قتل میں رہا ہونے والوں کے استقبال اور سزا یافتہ مجرموں کے حق میں مذہبی جماعتوں کے اتحاد متحدہ دینی محاذ کے زیرا ہتمام جمعہ کو مردان شہر میں ایک رہلی نکالی گئی۔
متحدہ دینی محاذ کے زیر اہتمام جمعہ کے روز منعقد ہونے والی ریلی میں شرکا کی تعداد اور جوش و خروش مایوس کی بتایا گیا ہے۔ گئی عینی شاہد نے بتایا کہ شرکا کی تعداد 300 سے400 تک تھی، جبکہ جمعیت العلماء اسلام(ف) اور جماعت اسلامی مردان سے تعلق رکھنے والے اہم راہنما بھی اس ریلی میں شامل نہیں ہوئے۔ مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کے علاوہ وفاق میں حکمران پاکستان مسلم لیگ(ن) کے چند ایک عام کارکن بھی ریلی میں موجود تھے۔
دو دن پہلے ہری پور جیل سے رہا ہونے والے اکثر ملزموں نے بھی ریلی میں شرکت نہیں کی۔
قوم پرست عوام نیشنل پارٹی سے منسلک ایک ملزم اجمل مایار نے بذات خود ریلی میں شرکت کی مگر اس پارٹی کے دیگر سرکردہ کارکنوں یا عہدیدار ریلی میں شامل نہیں ہوئے۔
ریلی بینک روڈ پر واقع ایک مسجد سے شروع ہونے کے بعد لگ بھگ ایک کلو میٹر کے فاصلے پر واقع کالج چوک پر ختم ہوئی۔
دینی محاذ میں شامل جماعتوں اور گروپوں کے راہنماؤں نے خطاب کیا ۔ انہوں نے رہا ہونے والے ملزمان کو خراج تحسین پیش کیا اور اعلان کیا کہ وہ سزا یافتہ بشمول سزائے موت پانے والے مجرمان کی رہائی کیے لئے اعلیٰ عدالتوں میں اپیل دائر کریں گے۔
دو دن قبل ہری پور جیل سے رہائی پانے والے ملزمان کی والہانہ استقبال پر جماعت اسلامی کے مرکزی قیادت نے مردان سے تعلق رکھنے والے عہدیدار وں بالخصوص ایک سابق رکن اسمبلی کو سخت باز پر س کی تھی جس کی وجہ سے مذہبی سیاسی جماعتوں کے سرکردہ عہدیدار جمعہ کے روز ہونے والی ریلی سے دور رہے۔