ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے غزہ کی عسکری تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کی ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے اتوار کے روز اطلاع دی کہ آیت اللہ خامنہ ای سے اسماعیل ہانیہ کی تہران میں ملاقات ہوئی ہے۔
قبل ازیں ان دونوں کی ملاقات کی اطلاعات سامنے آئی تھیں جس کے حوالے سے حماس کے ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ حالیہ دنوں میں دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوئی ہے۔
اسماعیل ہنیہ 2019 سے ترکیہ اور قطر میں مقیم رہے ہیں۔ ایران کے ذرائع ابلاغ کے مطابق اسماعیل ہنیہ نے خامنہ ای کو غزہ اور مغربی کنارے کی تازہ ترین صورتِ حال کے بارے میں آگاہ کیا۔
ایران کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ حماس کی حمایت کرتی ہے۔ لیکن اس نے گزشتہ ماہ اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ کے لوگوں کی استقامت، قوت برداشت اور مشکلات کو برداشت کرنے کی تعریف کی۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر نے صیہونی حکومت کے ان جرائم پر افسوس کا اظہار کیا جن کی واشنگٹن اور بعض مغربی ملک حمایت کر رہے ہیں۔
ایرانی خبر رساں ادارے ’تسنیم‘ نے یہ تو نہیں بتایا کہ آیت اللہ علی خامنہ ای سے اسماعیل ہنیہ کی ملاقات کب ہوئی۔ البتہ رپورٹ کیا کہ اس ملاقات میں خامنہ ای نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کے خلاف ایران کی فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے لیے حمایت جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا ہے اور اس کے مذہبی حکمرانوں نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ اگر غزہ پر حملے جاری رہے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
خیال رہے کہ حماس کو امریکہ برسوں پہلے ہی غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔
اس خبر کے لیے کچھ مواد خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے لیا گیا ہے۔