ایک برطانوی عدالت نے جمعرات کے روز اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ برطانوی اخبار 'میل آن سنڈے' نے برطانوی شہزادی میگھن مارکل کے اپنے ناراض والد کو لکھے گئے خط کو شائع کر کے اِن کی نجی زندگی میں مداخلت کی۔ اس فیصلے کو میگن مارکل کے لئے ایک بڑی فتح قرار دیا جا رہا ہے۔
برطانوی شہزادی اور سابقہ اداکارہ میگھن مارکل نے اخبار 'میل آن سنڈے' اور 'میل آن لائن' ویب سائٹ پر فروری 2019 میں برطانوی شہزادے ہیری کے ساتھ شادی کے بعد ان کے ناراض والد کو لکھے گئے خط کے زیادہ ترمندرجات چھاپنے پر، اسے اپنی نجی زندگی میں مداخلت اور املاکِ دانش قوانین کی خلاف ورزی پر ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا۔
ہائی کورٹ کے جج مارک واربی نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ اخبار نے شہزادی کی نجی معلومات کا غلط استعمال کیا اور ان کے کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ میگھن کی توقعات جائز اور معقول تھیں کہ ان کے خط کے مندرجات نجی ہی رہیں گے مگر دی میل نے ان کی اِن جائز توقعات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
میگھن مارکل نے ایسوسی ایٹڈ نیوزپیپرز کے “غیر قانونی اور غیر انسانی اقدام” پر ان کی گرفت کرنے پر عدالتی فیصلے پر شکر گزاری کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی نجی زندگی اور کاپی رائٹ پر اس مکمل فتح سے سب کی جیت ہوئی ہے۔”
ایسوسی ایٹڈ نیوز پیپرز نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ اس مختصر فیصلے پر حیران ہیں اور اس بات پر مایوس کہ کھلی عدالت میں انہیں مکمل ثبوت فراہم کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔
ناشر کمپنی نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو غور سے دیکھ رہے ہیں اور وہ جلد ہی فیصلہ کریں گے کہ آیا اس پر اپیل میں جانا چاہئے یا نہیں؟