رسائی کے لنکس

ایریزونا میں تارکینِ وطن کے لیے نئے قانون پر تنقید


میکسیکو کے صدر فلپ کالڈرون نے امریکہ کی جنوب مغربی ریاست ایریزونا میں تارکینِ وطن کے لیے نافذ کیے گئے متنازع قانون پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون عدم برداشت، نفرت اور تعصب کا سبب بنے گا۔

نیا قانون تارکینِ وطن کو پابند کرتا ہے کہ وہ اِندراجی دستاویزات ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں اور ساتھ ہی پولیس کو شک گزرنے پر مبینہ غیر قانونی تارکینِ وطن سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت دیتا ہے ۔ قانون کی حمایت کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ اس کے نفاذسے ایسے جرائم کے تدارک میں مدد ملے گی جن کو غیر قانونی تارکینِ وطن سے جوڑا جاتا ہے۔

صدر کالڈرون نے پیر کے روز کہا کہ انھوں نے وزارتِ خارجہ کو قانونی ماہرین سے مل کر ایریزونا میں مقیم ایسے میکسیکن شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کہا ہے جو اس قانون کی زد میں آ سکتے ہیں۔ایریزونا کے گورنر جان بریوور نے جمعے کو اس قانون کی منظوری دی تھی۔

میکسیکن صدر کا کہنا ہے کہ وہ یہ مسئلہ امریکی صدربراک اوباما سے اگلے مہینے واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات میں بھی اٹھائیں گے۔

میکسیکن حکومت نے ان خدشات کا اظہار کیا ہے کے یہ قانون میکسیکو اور ایریزونا کے تعلقات پر برا اثر ڈال سکتا ہے۔

آرگنائزیشن آف امیریکن اسٹیٹس نامی تنظیم کے سربراہ جوز میگووئل انسلزاکا کہنا ہے کہ ایریزونا کا قانون لاطینی تارکینِ وطن کو تعصب کا نشانہ بناتا ہے۔

امریکی صدر اوباما نے بھی کہا ہے کہ اس قانون سے بنیادی انصاف سے متعلق ان روایات کی ساکھ متاثر ہونے کا خدشہ ہے جن پر امریکی فخر کرتے ہیں۔ صدر اوباما نے اس کی قانونی حیثیت جانچنے کے لیے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

XS
SM
MD
LG