پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول کے نظام کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔
ایک بیان میں اُنھوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن کے باعث دہشت گرد ’راہ فرار‘ اختیار کیے ہوئے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لیے ملک بھر میں اُن کا پیچھا کیا جائے گا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ممکنہ حملوں کو روکنے کے لیے سکیورٹی فورسز کے درمیان رابطوں کو مزید موثر بنایا جائے گا۔
شمالی وزیرستان میں 15 جون سے آپریشن ضرب عضب جاری ہے اور اب تک کی کارروائی میں 450 سے زائد دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جب کہ 26 فوجی بھی ہلاک ہوئے۔
افغان سرحد سے ملحقہ اس قبائلی علاقے کے انتظامی مرکز میرانشاہ سے فوج پہلے ہی دہشت گردوں کا صفایا کر چکی ہے جب کہ شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے دوسرے مضبوط گڑھ میر علی میں زمینی کارروائی جاری ہے۔
فوج کے مطابق اب تک دہشت گردوں کے نا صرف متعدد ٹھکانوں کو تباہ کیا جا چکا ہے بلکہ صرف میرانشاہ سے 23 ٹن سے زائد گولہ و با رود قبضے میں لیا گیا جس کو ناکارہ بنانے کا کام جاری ہے۔
تجزیہ کار حسن عسکری نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کے آغاز کے بعد طالبان کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اُن کا کمانڈ اینڈ کنٹرول کا نظام ناکارہ ہو چکا ہے۔
’’طالبان ہمیشہ حکومت کے بیان پر اپنا جوابی بیان جاری کرتے تھے، وہ شمالی وزیرستان ہی سے ہوتا تھا۔۔۔ اب جوابی بیان نہیں آ رہے ہیں۔‘‘
حکام کے مطابق آپریشن ضرب عضب کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے اور وزیراعظم نواز شریف نے رواں ہفتے فوج کے صدر دفتر کے دورے کے موقع پر کہا تھا اس کارروائی میں فوج کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔
شمالی وزیرستان میں آپریشن کے آغاز کے بعد ملک بھر میں سکیورٹی بڑھا دی گئی تھی تاکہ شدت پسندوں کے ممکنہ حملوں سے نمٹا جا سکے۔
حکام کے مطابق فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر چھاپہ مار کارروائیوں میں درجنوں مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔
رواں ہفتے ہی وزیراعظم نواز شریف کی لاہور کے مضافات میں رائے ونڈ میں نجی رہائشگاہ سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر ایک مکان میں چھپے دو دہشت گرد سکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں مارے گئے۔
صوبائی وزرا کے مطابق دہشت گردوں کا ہدف وزیراعظم کی رہائشگاہ ہی تھی لیکن خفیہ معلومات کی بنیاد پر اُن کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔