کراچی —
سندھ حکومت نے کراچی سینٹرل جیل سمیت صوبے کی تمام جیلوں کو کسی بھی دہشت گردانہ کارروائی سے محفوظ بنانے کے لئے موبائل فون جیمرز نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کراچی سینٹرل جیل سے اس کام کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے تاہم ان جیمرز کی تنصیب کے ساتھ ہی جیل کے اطرافی علاقے کے مکینوں کو فون پر رابطے میں مشکلات پیش آنے لگی ہیں۔
حکومت ِسندھ کی جاری کردہ معلومات کے مطابق موبائل فون کو جام کر دینے والے آلات بغیر کسی تعطل کے 24 گھنٹے کام کریں گے۔ ان کی بدولت جیل کے اردگرد ڈیڑھ کلومیٹر تک کے دائرے میں کسی بھی ٹیلی فون نیٹ ورک کے سگنلز بلاک رہیں گے۔
سینٹرل جیل کراچی کے علاوہ صوبے کی دس دیگر جیلوں میں بھی بہت جلد جیمرز نصب کئے جائیں گے جن میں لاڑکانہ، سکھر، حیدرآباد اور لانڈھی کی بچّہ جیل بھی شامل ہے۔
موبائل جیمرزکے سبب جیل کے اطرافی علاقوں میں موبائل سروس متاثر ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی جھیلنا پڑ رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق محکمہ ِداخلہ نے گزشتہ دنوں اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ سینٹرل جیل کراچی پر ممکنہ دہشت گرد حملہ کرسکتے ہیں۔ اس تنبیہہ کے بعد جیل حکام نے فوری طور پر 7موبائل جیمرز نصب کر دیئے ہیں تاہم اس کی تنصیب کے باعث اطرافی علاقوں کے مکنیوں کی موبائل فون سروس معطل ہوگئی اور انہیں سخت پریشان کا سامنا ہے۔
دوسری جانب ملکی میڈیا میں یہ اطلاعات بھی گردش کر رہی ہیں کہ طالبان نے سینٹرل جیل کراچی میں قید اپنے 100سے زائد ساتھیوں پر پولیس کی جانب سے سخت رویہ اختیار کئے جانے پر ’برے انجام‘ کی دھمکی دی ہے۔
نجی ٹی وی جیو کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ، ’کالعدم تحریک ِطالبان پاکستان نے کراچی سینٹرل جیل کے حکام کو خبردار کیا ہے کہ وہ جیل میں قید لگ بھگ 100طالبان پر مظالم بند کردیں اور ان کے اہل ِخانہ کو بھی تکلیف نہ پہنچائیں ورنہ ان کے ساتھ بھی’چوہدری اسلم‘ جیسا سلوک کیا جاسکتا ہے‘۔
حکومت ِسندھ کی جاری کردہ معلومات کے مطابق موبائل فون کو جام کر دینے والے آلات بغیر کسی تعطل کے 24 گھنٹے کام کریں گے۔ ان کی بدولت جیل کے اردگرد ڈیڑھ کلومیٹر تک کے دائرے میں کسی بھی ٹیلی فون نیٹ ورک کے سگنلز بلاک رہیں گے۔
سینٹرل جیل کراچی کے علاوہ صوبے کی دس دیگر جیلوں میں بھی بہت جلد جیمرز نصب کئے جائیں گے جن میں لاڑکانہ، سکھر، حیدرآباد اور لانڈھی کی بچّہ جیل بھی شامل ہے۔
موبائل جیمرزکے سبب جیل کے اطرافی علاقوں میں موبائل سروس متاثر ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی جھیلنا پڑ رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق محکمہ ِداخلہ نے گزشتہ دنوں اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ سینٹرل جیل کراچی پر ممکنہ دہشت گرد حملہ کرسکتے ہیں۔ اس تنبیہہ کے بعد جیل حکام نے فوری طور پر 7موبائل جیمرز نصب کر دیئے ہیں تاہم اس کی تنصیب کے باعث اطرافی علاقوں کے مکنیوں کی موبائل فون سروس معطل ہوگئی اور انہیں سخت پریشان کا سامنا ہے۔
دوسری جانب ملکی میڈیا میں یہ اطلاعات بھی گردش کر رہی ہیں کہ طالبان نے سینٹرل جیل کراچی میں قید اپنے 100سے زائد ساتھیوں پر پولیس کی جانب سے سخت رویہ اختیار کئے جانے پر ’برے انجام‘ کی دھمکی دی ہے۔
نجی ٹی وی جیو کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ، ’کالعدم تحریک ِطالبان پاکستان نے کراچی سینٹرل جیل کے حکام کو خبردار کیا ہے کہ وہ جیل میں قید لگ بھگ 100طالبان پر مظالم بند کردیں اور ان کے اہل ِخانہ کو بھی تکلیف نہ پہنچائیں ورنہ ان کے ساتھ بھی’چوہدری اسلم‘ جیسا سلوک کیا جاسکتا ہے‘۔