مراکش کے کھلاڑیوں نے منگل کو اسپین کے خلاف ورلڈ کپ میں اپنی ٹیم کی شاندار فتح کے بعد میدان میں اپنے جشن کے دوران فلسطینی پرچم لہرایا۔
فلسطینی پرچم کو، جو فائنل مقابلوں کے دوران قطر بھر میں بڑے پیمانے پر لہرا رہا ہے، مراکش کے کھلاڑیوں نے اسپین کی ٹیم کے خلاف پینلٹی شوٹ آؤٹ میں ڈرامائی جیت کے بعد اونچا رکھا ہوا تھا۔
FIFA کے ضوابط ایسے بینرز، جھنڈوں اور فلائیرز کی نمائش پر پابندی لگاتے ہیں جنہیں "سیاسی، جارحانہ یا امتیازی نوعیت" کاسمجھا جاتا ہے۔ ماضی میں، فٹ بال کی گورننگ باڈیز نے اسٹیڈیم کے اندر فلسطینی پرچم کی نمائش پر جرمانے جاری کیے ہیں۔
گزشتہ ہفتے بھی کینیڈا کے خلاف ٹیم کی جیت کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں نے فلسطینی پرچم کی نمائش کی تھی۔
ورلڈ کپ کے میزبان قطر کے اسرائیل کے ساتھ کوئی تعلقات نہیں ہیں اور وہ کئی دہائیوں سے فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی ہے۔
اسرائیل نے عرب ممالک کے ساتھ 1967 کی چھ روزہ جنگ کے بعد ، مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے کے فلسطینی علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
49 لاکھ کے لگ بھگ آبادی پر مشتمل خلیجی ریاست ْقطر میں تقریباً 250,000 فلسطینی رہتے ہیں۔ قطر کی بیشتر آبادی غیر ملکیوں پر مشتمل ہے۔
یہ رپورٹ خبر رساں ادارے ایجنسی فرانس پریس کی فراہم کردہ معلومات پر مشتمل ہے۔