واشنگٹن —
صوبہ ِسندھ کی اہم سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ نے اپنے ایک کارکن کے مبینہ قتل کے خلاف ہفتے کو سندھ بھر میں یوم ِسوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان کراچی میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے جمعہ کی شام ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
ایم کیوا یم رہنما حیدرعباس رضوی نے پریس کانفرنس کے دوران شہر کی تاجر برادری اور ٹرانسپورٹ مالکان سے یوم ِسوگ کے موقع پر ہر قسم کے ذرائع آمد و رفت بند رکھنے کی اپیل بھی کی۔
کانفرنس کے دوران ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن حیدرعباس رضوی کا کہنا تھا کہ ان کے ایک کارکن سلمان کو رواں ماہ کی 3 تاریخ کورنگی کے علاقے سے پولیس کی وردی میں ملبوس کچھ اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا جبکہ 4 فروری کو لانڈھی میں وہ مردہ پایا گیا۔ حیدرعباس کے بقول سلمان کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے ہیں۔
حیدر عباس رضوی نے الزام لگایا کہ شہر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری آپریشن کی آڑ میں پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارے ان کے کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو پہلے لاپتہ کر دیا جاتا ہے اور بعد میں انہیں قتل کرکے ان کی لاشیں اِدھر اُدھر پھینک دی جاتی ہے۔
کارکنوں کے قتل کے حوالے سے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے حیدرعباس رضوی نے کہا کہ گزشتہ ایک سالہ مدت میں ان کی جماعت سے تعلق رکھنے والے 45کارکن لاپتہ ہوچکے ہیں۔ پانچ کارکن آپریشن سے پہلے، باقی 40 کارکن آپریشن شروع ہونے کے بعد لاپتہ ہوئے جبکہ 10کارکنوں کو ان کے بقول ماورائے عدالت قتل کیا جا چکا ہے۔
ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین سے یوم ِسوگ منانے کی اپیل واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سوگ سے سندھ فیسٹیول متاثر ہوگا تاہم ایم کیو ایم نے ان کا یہ مطالبہ حقائق کے منافی قرار دے کر مسترد کردیا۔
ایم کیوا یم رہنما حیدرعباس رضوی نے پریس کانفرنس کے دوران شہر کی تاجر برادری اور ٹرانسپورٹ مالکان سے یوم ِسوگ کے موقع پر ہر قسم کے ذرائع آمد و رفت بند رکھنے کی اپیل بھی کی۔
کانفرنس کے دوران ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن حیدرعباس رضوی کا کہنا تھا کہ ان کے ایک کارکن سلمان کو رواں ماہ کی 3 تاریخ کورنگی کے علاقے سے پولیس کی وردی میں ملبوس کچھ اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا جبکہ 4 فروری کو لانڈھی میں وہ مردہ پایا گیا۔ حیدرعباس کے بقول سلمان کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے ہیں۔
حیدر عباس رضوی نے الزام لگایا کہ شہر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری آپریشن کی آڑ میں پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارے ان کے کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو پہلے لاپتہ کر دیا جاتا ہے اور بعد میں انہیں قتل کرکے ان کی لاشیں اِدھر اُدھر پھینک دی جاتی ہے۔
کارکنوں کے قتل کے حوالے سے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے حیدرعباس رضوی نے کہا کہ گزشتہ ایک سالہ مدت میں ان کی جماعت سے تعلق رکھنے والے 45کارکن لاپتہ ہوچکے ہیں۔ پانچ کارکن آپریشن سے پہلے، باقی 40 کارکن آپریشن شروع ہونے کے بعد لاپتہ ہوئے جبکہ 10کارکنوں کو ان کے بقول ماورائے عدالت قتل کیا جا چکا ہے۔
ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین سے یوم ِسوگ منانے کی اپیل واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سوگ سے سندھ فیسٹیول متاثر ہوگا تاہم ایم کیو ایم نے ان کا یہ مطالبہ حقائق کے منافی قرار دے کر مسترد کردیا۔