پاکستان سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن کے فاتح کا فیصلہ صرف ایک میچ کی دوری پر ہے۔ یہ میچ 24 جون کو پشاور زلمی اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلا جائے گا۔
ابوظہبی میں ہونے والے گرینڈ فینالے میں ٹورنامنٹ کی دو بہترین ٹیموں نے کوالی فائی تو کر لیا ہے, لیکن سب سے بڑے میچ میں کس کا جادو چلے گا، اس کا فیصلہ تو اسی دن ہو گا۔
کوالی فائر میچ کے بعد پہلی بار ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنانے والی ملتان سلطانز کی ٹیم نے دو مرتبہ کی فاتح اسلام آباد یونائیٹڈ کو شکست دی تھی۔ اسی طرح پشاور زلمی نے پہلے ایلی منیٹر میچ میں کراچی کنگز اور پھر دوسرے ایلی منیٹر میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کو ہرا کر فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
ملتان سلطانز کے مقابلے میں پشاور زلمی کو پی ایس ایل فائنل کھیلنے کا خاصہ تجربہ ہے۔
پشاور زلمی کی ٹیم چوتھی مرتبہ فائنل میں پہنچی ہے اور اس سے قبل ایک مرتبہ چیمپئن بھی رہ چکی ہے۔ اس کے مقابلے میں ملتان سلطانز چوتھی مرتبہ ایونٹ میں شریک ہے اور پہلی مرتبہ ہی فائنل تک رسائی حاصل کر پائی ہے۔
البتہ، دونوں ٹیمیں متوازن ہیں جن کے پاس بالنگ اور بیٹنگ دونوں ہی شعبوں کے لیے تجربہ کار کھلاڑیوں کی کوئی کمی نہیں۔
پی ایس ایل فائنل کی تاریخ پر ایک نظر
سن 2017 میں کھیلے جانے والے پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن میں پشاور زلمی نے پہلی بار فائنل کھیلا اور سب سے تگڑی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 58 رنز سے ہرا کر ٹرافی اپنے نام کی۔
اس کے بعد 2018 اور 2019 میں بھی پشاور کی ٹیم نے ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنائی۔ لیکن ایک مرتبہ اسلام آباد یونائیٹڈ اور ایک بار کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہاتھوں اسے شکست ہوئی۔
سن 2020 میں چوتھی پوزیشن پر اکتفا کرنے والی زلمی نے 2021 میں کپتان وہاب ریاض کی زیرِ قیادت شاندار کارکردگی دکھا کر فائنل میں جگہ بنائی۔
پی ایس ایل کے پہلے دو ایڈیشنز میں مجموعی طور پر پانچ ٹیموں نے شرکت کی تھی۔ تیسرے سیزن میں ملتان سلطانز کی انٹری کے بعد ایونٹ میں شامل ٹیموں کی تعداد چھ ہو گئی تھی اور سب سے آخر میں ایونٹ کا حصہ بننے والی ٹیم اس وقت فائنل میں موجود ہے۔
کپتان محمد رضوان کی قیادت میں ملتان سلطانز نے جس شاندار انداز میں ایونٹ میں کم بیک کیا اس کی مثال کم ملتی ہے۔
جب ابوظہبی میں ایونٹ کا دوبارہ آغاز ہوا تو اس وقت محمد رضوان کی ٹیم کو دوسری جیت کی تلاش تھی۔ لیکن، انہوں نے اپنی کامیابیوں کا ایسا سلسلہ شروع کیا کہ کسی دوسرے کو جیتنے کا موقع تک نہیں دیا۔
سب سے زیادہ فائنل کھیلنے والی ٹیم بمقابلہ پہلی مرتبہ فائنل میں پہنچنے والی ٹیم
ملتان سلطانز کی کارکردگی کا دار و مدار ان کے کپتان محمد رضوان پر ہو گا جو وکٹ کے عقب کے ساتھ ساتھ وکٹ کے آگے بھی کسی سے کم نہیں۔ انہوں نے پی ایس ایل سکس میں اب تک 470 رنز بنائے ہیں اور انہیں ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کا اعزاز حاصل کرنے کے لیے مزید 85 رنز درکار ہیں۔
ملتان سلطانز ہی میں نمبر تین پر آنے والے صہیب مقصود 363 رنز کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔ 11 میچز میں 554 رنز بنا کر کراچی کنگز کے بابر اعظم اس وقت سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں میں سرِ فہرست ہیں۔
پشاور زلمی کے بلے بازوں میں سب سے زیادہ رنز شعیب ملک نے بنائے ہیں۔ وہ 12 میچز میں 306 رنز کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہیں جب کہ کامران اکمل اتنے ہی میچز کھیل کر 247 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔
لیکن جس فارم سے ان کی ٹیم کے اوپنر حضرت اللہ زازئی گزر رہے ہیں، وہ کسی کسی کھلاڑی کے حصے میں آتی ہے۔ انہوں نے ایونٹ میں اب تک صرف چار میچز کھیلے ہیں، لیکن 51.50 کی اوسط سے اور 189 رنز کے اسٹرائیک ریٹ سے 206 رنز اسکور کر چکے ہیں، جس میں تین نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔
ملتان سلطانز کے شاہنواز داہانی، بالرز میں سب سے آگے
صرف 10 میچز کھیل کر 20 وکٹیں حاصل کرنے والے ملتان سلطانز کے شاہنواز داہانی ایونٹ میں سب سے کامیاب بالر ہیں۔ دوسری پوزیشن پر 18 وکٹیں حاصل کرنے والے پشاور زلمی کے وہاب ریاض ہیں اور انہوں نے شاہنواز کے مقابلے میں ایک میچ زیادہ کھیلا ہے۔
پشاور زلمی کے ثاقب محمود جنہوں نے ابوظہبی میں کھیلے جانے والے میچز میں شرکت نہیں کی، اب بھی پانچ میچز میں 12 وکٹوں کے ساتھ اپنی ٹیم کے دوسرے سب سے کامیاب بالر ہیں۔ سابق جنوبی افریقی لیگ اسپنر عمران طاہر چھ میچز میں 10 وکٹوں کے ساتھ ملتان سلطانز کے دوسرے کامیاب بالر ہیں۔
ملتان کے عمران خان اور پشاور زلمی کے محمد عرفان نے بھی ایونٹ میں اب تک دس دس وکٹیں حاصل کی ہیں۔
محمد عرفان دوسرے ایلی منیٹر میں اسلام آباد کے خلاف اپنے چار اوورز پھینکنے کے بعد زخمی ہو کر باہر چلے گئے تھے اور ان کی غیر موجودگی میں پشاور زلمی نے کئی اوورز تک صرف 10 کھلاڑیوں کے ساتھ فیلڈنگ کی۔
وکٹ کیپنگ میں بھی پاکستان ٹیم کے موجودہ وکٹ کیپر محمد رضوان کا مقابلہ سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل سے ہے۔
محمد رضوان نے 11 میچ میں 17 شکار کیے جن میں 15 کیچز اور دو اسٹمپ بھی شامل ہیں جب کہ کامران اکمل کے 15 شکاروں میں 14 کیچز اور ایک اسٹمپ شامل ہے۔
ایونٹ کے اب تک ٹاپ تین بلے بازوں میں سے دو کا تعلق ملتان سلطانز سے ہے جب کہ بالرز کی فہرست میں جو ٹاپ بالر ہے وہ بھی ملتان سے ہی کھیلتا ہے۔
اس وقت فائنل میں شرکت کرنے والا سب سے کامیاب اسپنر بھی ملتان سلطانز کے اسکواڈ میں ہے۔
دوسری جانب پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض اس وقت مجموعی طور پر پی ایس ایل کی تاریخ کے سب سے کامیاب بالر ہیں۔
مضبوط اوپننگ لائن اپ میں پشاور کے پاس حضرت اللہ زازئی ہیں اگر فائنل میں ان کا بلا چل گیا تو 24 جون کو ایک دلچسپ میچ دیکھنے کو ملے گا۔