نیپال میں حتمی تاریخ تک پارلیمنٹ کی جانب سےنےٴ آئین کو تحریر میں لانے میں ناکامی کے بعد سے ملک میں سیاسی عدم استحکام جاری ہے۔
آئین ساز اسمبلی اتوار کی نصف شب تک آئین کا مسودہ تیار کرنے کی شرط پوری کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
نیپال کے وزیر اعظم بابورام بھٹارائی نے نئی پارلیمنٹ کی تشکیل کے لیے 22 نومبر کو انتخابات کرانے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ بدستور عبوری حکومت کی سربراہی کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے عوام سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم نے اپنی غلطیوں سے سیکھا ہے اور ہم اس سفر میں آگے بڑھے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت دستور ساز اسمبلی اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ چنانچہ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم 22 نومبر کو عوام کے پاس جائیں گے اور ان سے درخواست کریں گے کہ وہ اپنے ووٹوں سے نئی اسمبلی کا چناؤ کریں اور ہمیں توقع کہ وہ آئین سازی کی ذمہ داری نبھانے میں کامیاب رہے گی۔
نئے آئین کی تشکیل کے لیے 2088ء میں دستور ساز اسمبلی کے لیے انتخابات ہوئے تھے۔
اس دوران آئین تحریر کرنے کی تاریخ میں چار بار توسیع کی گئی ۔
سپریم کورٹ نے پانچویں بار دستور ساز اسمبلی کی مدت میں توسیع دینے سے انکار کردیا ہے۔