بھارت میں کرکٹ ورلڈ کپ کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے اور ابتدائی میچ میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں مدِ مقابل ہیں۔
احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے اس میچ میں شائقینِ کرکٹ کی انتہائی کم تعداد میں آمد پر سوشل میڈیا پر بحث کی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک لاکھ 32 ہزار افراد کی گنجائش ہے لیکن ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں کم شائقین کی موجودگی پر دلچسپ تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ 'ایکس' (سابقہ ٹوئٹر) پر احتشام صدیق نے بھارتی صحافی وکرانت گپتا کی 30 اگست کو کی گئی پوسٹ پر انہیں کے انداز میں جواب دیا۔
احتشام صدیق نے نریندر مودی اسٹیڈیم کی تماشائیوں سے خالی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا احمد آباد میں صرف چند سو تماشائیوں کے سامنے ورلڈ کپ کا افتتاح دیکھ کر مایوسی ہوئی ہے۔ یہ بہت مایوس کن ہے۔
چندن راڈو نامی ایک ایکس صارف نے لکھا کہ ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں اس سے زیادہ کراؤڈ آئے گا۔
ان کے بقول ایسا اس وقت ہوتا ہے جب آپ ایجنڈا کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایک اور صارف قادر خواجہ نے لکھا کہ بھارتی کرکٹ شائقین نے مایوس کیا۔
حمزہ شہباز نامی صارف نے دو تصاویر شیئر کرتے ہوئے 2019 اور 2023 کے ورلڈ کپ کا موازنہ کیا۔
ایک اور صارف نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ کہہ رہے تھے کہ ورلڈ کپ کے ٹکٹ فروخت ہو گئے ہیں تو شائقین کدھر ہیں؟
شان اکو نامی ایک صارف نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما کی پہلوان دی گریٹ کھلی کے ساتھ تصویر شیئر کی اور اسی کے نیچے اسٹیڈیم کی تصویر شیئر کی جس پر خالی اسٹیڈیم لکھا ہوا تھا۔
سیف احمد نامی ایک صارف نے لکھا کہ امید ہے کہ شام تک شائقین آجائیں گے۔
سجاد نامی ایک ایکس صارف نے لکھا کہ ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ خالی اسٹیڈیم کا مستحق نہیں۔ لیکن بھارتیوں کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ کرکٹ کے دیوانوں کے ملک میں خوش آمدید۔ ورلڈ کپ کے پہلے ہی میچ میں خالی اسٹیڈیم ہے۔
پرویش شرما نامی ایک صارف نے خالی اسٹیڈیم پر مایوس ایک صارف کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسٹیڈیم ایشیا کپ کی طرح خالی نہیں رہے گا۔ سورج غروب ہونے کا انتظار کریں، لوگ آ جائیں گے۔
فورم