کراچی —
سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان نے کہا ہے کہ انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے، جبکہ دوسرے مرحلے میں انتخابات کے انعقاد کے 21دن کے اندر قومی اسمبلی کااجلاس بلایا جانا ضروری ہے، جبکہ 60 دن کے اندر اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعظم کا انتخاب عمل میں لانا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک سے زائد نشستوں پر جیتنے والوں کو نوٹیفکیشن کے بعد تین دن کے اندر ایک نشست رکھنا ہوگی، جبکہ خالی ہونی والی نشستوں پر جولائی میں ضمنی انتخابات کرا دیئے جائیں گے۔
نوٹیفکیشن کے بعد ہی سیاسی جماعتوں کو پارٹی نمائندگی کے تناسب سے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کوٹے کا اعلان کیا جائے گا۔
اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسران کی جانب سے موصولہ انتخابی نتائج میں کوئی بھی فرد کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی قوانین کے باعث نتائج آنے میں کچھ دیر ہو رہی ہے، لیکن نتائج میں کسی قسم کی تبدیلی کا خیال بھی کسی کو نہیں ہونا چاہئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی نمائندگی ایکٹ کے تحت واضح کردہ طریقہٴ کار کے مطابق پریزائیڈنگ آفیسرز کی جانب سے نتائج موصول ہوگئے ہیں جو میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچ گئے ہیں جبکہ ریٹرننگ افسران نے اپنے اپنے حلقوں کے نتائج مرتب کرناشروع کردیئے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک سے زائد نشستوں پر جیتنے والوں کو نوٹیفکیشن کے بعد تین دن کے اندر ایک نشست رکھنا ہوگی، جبکہ خالی ہونی والی نشستوں پر جولائی میں ضمنی انتخابات کرا دیئے جائیں گے۔
نوٹیفکیشن کے بعد ہی سیاسی جماعتوں کو پارٹی نمائندگی کے تناسب سے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کوٹے کا اعلان کیا جائے گا۔
اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسران کی جانب سے موصولہ انتخابی نتائج میں کوئی بھی فرد کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی قوانین کے باعث نتائج آنے میں کچھ دیر ہو رہی ہے، لیکن نتائج میں کسی قسم کی تبدیلی کا خیال بھی کسی کو نہیں ہونا چاہئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی نمائندگی ایکٹ کے تحت واضح کردہ طریقہٴ کار کے مطابق پریزائیڈنگ آفیسرز کی جانب سے نتائج موصول ہوگئے ہیں جو میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچ گئے ہیں جبکہ ریٹرننگ افسران نے اپنے اپنے حلقوں کے نتائج مرتب کرناشروع کردیئے ہیں۔