پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان قومی اسمبلی کی چار نشستوں سے میدان تھے، جن میں سے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق انھیں تین حلقوں سے کامیابی حاصل ہوئی۔
پشاور میں اُن کا مقابلہ عوامی نیشنل پارٹی کے سینیئر رہنماء اور سابق وفاقی وزیر غلام احمد بلور سے تھا۔ عمران خان اس حلقے سے پہلی مرتبہ میدان میں اترے تھے، غیر سرکاری نتائج کے مطابق عمران نے چھاسٹھ ہزار سے زائد ووٹ لے کر اپنے مد مقابل کو بائیس ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔
میانوالی کے حلقے سے عمران کو اطلاعات کے مطابق ایک لاکھ سے زائد ووٹ ملے اور اُن کے مد مقابل اُمیدوار کو لگ بھگ 53 ہزار ووٹ ملے۔
راولپنڈی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے ’56‘ میں عمران خان اور مسلم لیگ ن کے حنیف عباسی کے درمیان سخت مقابلہ رہا۔ لیکن غیر حتمی نتائج کے مطابق یہاں سے بھی انھیں کامیابی حاصل ہوئی۔
لاہور جو کہ حالیہ برسوں میں روایتی طور پر نواز شریف کی جماعت کا گڑھ رہا ہے، وہاں کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے ‘122’ میں عمران خان کو سخت مقابلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے اُمیدوار سردار ایاز صادق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔