ایران کے نئے عبوری وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کی اولین ترجیحات میں سے ایک تہران کے ہمسایہ ممالک خاص طور پر سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بہتر بناناہے۔
ہفتے کے روز اپنے اعز از میں ہونے والی افتتاحی تقریب میں علی اکبر صالحی نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ خصوصی سیاسی تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب علاقے کے دو بااثر ممالک ہیں اور وہ باہمی تعاون سے یہاں کے اکثر مسائل حل کرسکتے ہیں۔
حالیہ دنوں میں وکی لیکس کی جانب سے شائع کی جانے والی ایک امریکی سفارت کار کی خفیہ کیبل میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب کو ایران کے جوہری پروگرام پر خدشات ہیں۔
صالحی نے یہ بھی کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یورپی بلاک کی جانب سے غیر منطقی، غیر منصفانہ اور نامناسب رویے کے باوجود یورپی یونین کے ارکین کئی وجوہات کی بنا پر ، جن میں توانائی شامل ہے، ایرن کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہش مند ہیں۔