کراچی ۔۔۔پاکستان کے دو بڑے نجی ٹی وی چینلز ’ایکسپریس‘ اور ’جیو‘ پچھلے کئی ہفتوں سے اپنے نئے مارننگ شوز ’ست رنگی‘ اور ’صبح پاکستان‘ کی بڑھ چڑھ کر پروموشن میں لگے تھے۔ دونوں اس بات کے دعویدار ہیں کہ ناظرین عام ڈگر سے ہٹ کر کچھ نیا دیکھ سکیں گے۔
دونوں پروگرام ایک دن کے فرق سے شروع ہوئے۔ اس لئے، لگ رہا تھا کہ دونوں میں ایک دوسرے سے آگے نکل جانے کا صحت مند مقابلہ ہوگا۔ لیکن، دونوں شوز کے پہلے پہلے پروگرام دیکھ کر بعض ناظرین نے خوش دلی کا اظہار نہیں کیا۔ بلکہ، کچھ نے تو ان پر سخت تنقید بھی کی۔ البتہ، کچھ لوگوں کا کہنا تھا ’ہو سکتا ہے آئندہ ہفتوں کے دوران مبصرین کے تاثرات بدل جائیں۔‘
مارننگ شوز۔۔ کامیاب ’کماوٴپوت‘
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ مارننگ شوز ٹی وی چینلز کے لئے ریونیو جنریٹ کرنے کا بڑا ذریعہ ہیں۔ اور وہ بھی اب سے نہیں۔ بلکہ، اس وقت سے جب پی ٹی وی سے ’صبح بخیر‘ آیا کرتا تھا۔ غالباً یہ نوے کی دہائی تھی۔ پھر نئی صدی کے آغاز پر نجی ٹی وی چینلز وجود میں آئے تو مارننگ شوز کا پرانا تجربہ پھر سے کارگر ثابت ہوتا چلا گیا ہے۔
ان شوز کی کامیابی کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ آج کے دور کا کوئی بھی چینل ایسا نہیں جو مارننگ شوز نہ دکھاتا ہو۔ البتہ، رواں سال کے آغاز سے ان شوز کا سحر بتدریج کچھ کم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ خاص کر جب سے شائستہ واحدی، مایہ خان یا نادیہ خان کے شوز بند ہوئے ہیں، خواہ ان کے بند ہونے کی وجوہات کچھ بھی رہی ہوں۔
’ست رنگی‘ ۔۔ کے ۔۔ رنگ پھیکے
رواں ہفتے ہی یعنی 18نومبر سے ’ایکسریس‘ نے ’ست رنگی‘ دکھانا شروع کیا۔ غالباً یہ پہلا مارننگ شو ہے جس کا نام ذرا ہٹ کر ہے، ورنہ بیشتر پروگرامز ’صبح‘ اور ’سویرے‘ کے لفظوں سے باہر نہیں نکل سکے۔ پروگرام کی میزبان جویریہ سعود ہیں جو اس سے پہلے بھی متعدد مارننگ شوز میں’ہوسٹ‘ اور’کو ہوسٹ‘رہ چکی ہیں۔ اسے دیکھنے والے ناظرین کی رائے میں نیا ہونے کے باوجود شو کا فارمیٹ دیگر مارننگ شوز جیسا ہی ہے۔
دونوں شوز کے انتہائی خوبصورت سیٹ
مارننگ شوز دیکھنے کی شوقین حنا ادریس نے وائس امریکا سے تبادلہ خیال میں کہا ’ست رنگی‘ اور ’صبح پاکستان‘ دونوں کے سیٹ بہت اچھے ہیں۔ خاص کر ’صبح پاکستان‘ کے لئے رنگوں کا انتخاب بہت خوبصورت لگتا ہے۔ اگر دونوں پروگرامز کی الگ الگ بات کروں تو میں ’ست رنگی‘ بہت شوق سے دیکھنے بیٹھی تھی۔ لیکن، اس میں بھی کچھ نیا دیکھنے کو نہیں ملا۔ وہی جویریہ سعود، وہی سلیبرٹی گیسٹ اور فٹنس کا مشورہ دیتی یوگا ایکسپرٹ۔۔میرے خیال میں ناظرین اب واقعی کچھ نیا دیکھنا چاہتے ہیں۔۔‘
ست رنگی کا تفریحی رنگ ’چھا‘ گیا
روزانہ مارننگ شوز دیکھنے کی ’عادی‘ ایک اور خاتون شازیہ شاہد کا کہنا ہے ’مجھے انٹرٹینمنٹ اور فلمی گوسپس پسند ہیں۔ لہذا، مجھے پاکستانی ایکٹر عمران عباس اور بالی ووڈ ڈائریکٹر وکرم بھٹ کی اپنی حالیہ فلم سے متعلق باتیں دلچسپ لگیں جبکہ عمران عباس اور جویریہ کی آوازوں میں پیش کیا گیا گانا تو زبردست ’تڑکہ‘ ثابت ہوا۔‘
’صبح پاکستان‘ ۔۔یا ’رمضان ٹرانسمیشن‘، پہچاننا مشکل؟
’جیو ٹی وی‘ کی پیشکش’صبح پاکستان‘ کا ناظرین کو بہت زیادہ انتظار تھا۔ بلاشبہ ڈاکٹر عامر لیاقت مقبول اینکر ہیں اور اسی سبب ان سے صبح پاکستان میں نیا دیکھنے کی توقع کی جا رہی تھی۔ ان کی روایت یہ رہی ہے کہ ان کے پروگرام ماضی میں دوسرے چینلز کے لئے ’مشعل راہ‘ ثابت ہوئے ہیں۔ لیکن، اس بار ’صبح پاکستان‘۔۔ مارننگ شوہے یا ’رمضان ٹرانسمیشن‘، پہلی نظر میں یہ پہچاننا بھی مشکل لگتا ہے۔
شو سے متعلق ان کے ایک مسابقت کار اور مشہور ٹی وی میزبان، جو اپنی پہچان ظاہر کرنا نہیں چاہتے، کا کہنا ہے کہ ’صبح پاکستان‘ کی ترتیب و پیشکش کا انداز بالکل ویسا ہی ہے، جیسا عامر کے ذریعے پیش کی گئی رمضان ٹرانسمیشن کا تھا۔ حتیٰ کہ شو کی پروموشن میں استعمال ہونے والا ٹائٹل سانگ بھی رمضان ٹرانسمیشن کا رنگ لئے ہوئے تھا۔ متعدد چہرے بھی وہی ہیں جو پہلے بھی انہی کے ساتھ نظر آتے تھے۔حالانکہ، بہت سے نئے چہروں کو آزمایا جا سکتا تھا۔ پھر ناظرین کی شرکت، کھانے پکانے کی ترکیبیں اور بچوں کو علمی معلومات دینا سب کچھ پرانے فارمیٹ کا حصہ ہے۔‘
ڈاکٹر عامر لیاقت کی فین، حمیرا شیخ کا وی او اے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا ’سب کچھ درست مان بھی لیں، تو کم ازکم شیری کی آواز مارننگ شو کے حساب سے بہت ناموزوں لگتی ہے۔ ہو سکتا ہے اگلے کچھ پروگراموں میں پرانا فارمیٹ نئے فارمیٹ سے تبدیل کر دیا جائے۔ لیکن، وقت کا تقاضہ ہے کہ یہ تبدیلی فوری ہونی چاہئے ۔۔کہیں ’بہت دیر‘ نہ ہوجائے۔‘