رسائی کے لنکس

نامزد پاکستانی سفیر علی جہانگیر واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے


امریکہ کے لیے پاکستان کے نئے نامزد سفیر علی جہانگیر صدیقی (فائل فوٹو)
امریکہ کے لیے پاکستان کے نئے نامزد سفیر علی جہانگیر صدیقی (فائل فوٹو)

ایئرپورٹ پر موجود صحافیوں نے ان سے بات چیت کی کوشش کی لیکن سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن نے انہیں بات چیت سے روک دیا۔

امریکہ کے لیے پاکستان کے نئے نامزد سفیر علی جہانگیر صدیقی واشنگٹن پہنچ گئے ہیں جہاں وہ منگل کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔

علی جہانگیر ایک نجی ایئرلائن کی پرواز سے پیر کی شام واشنگٹن کے ڈیلاس ایئرپورٹ پہنچے جہاں پاکستانی سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن رضوان شیخ اور ایک پروٹوکول افسر نے ان کا استقبال کیا۔

ایئرپورٹ پر موجود صحافیوں نے ان سے بات چیت کی کوشش کی لیکن سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن نے انہیں بات چیت سے روک دیا۔

البتہ ایک سوال پر علی جہانگیر نے چلتے چلتے کہا کہ وہ مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ واشنگٹن آئے ہیں تاکہ پاک امریکہ تعلقات کو بہتر کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے منصوبے کی تفصیلات جلد میڈیا کے سامنے پیش کریں گے۔

جب نامزد سفیر سے یہ پوچھا گیا کہ جس حکومت نے انھیں نامزد کیا ہے وہ دو دن میں ختم ہو جائے گی اور کیا اس کے بعد آنے والی نگراں حکومت ان کی تقرری برقرار رکھے گی یا نہیں، تو انہوں نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

علی جہانگیر کی تقرری ایسے وقت ہوئی ہے جب پاک امریکہ تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں اور دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے سفارت کاروں پر سفری پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

نئے سفیر ایسے وقت اپنی ذمہ داریاں سنبھال رہے ہیں جب انہیں نامزد کرنے والی پاکستان کی منتخب حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرکے رخصت ہو رہی ہے جب کہ دوسری جانب امریکہ میں بھی کانگریس کے نہایت اہم وسط مدتی انتخابات ہونے والے ہیں۔

نئے اور نوجوان پاکستانی سفیر کو جنھیں بظاہر سفارت کاری کا کوئی تجربہ نہیں ہے پاک امریکہ تعلقات کو معمول پر لانے کا سخت چیلنج درپیش ہوگا۔ اور جب تک وہ اپنی اسنادِ سفارت امریکی صدر کو پیش نہ کردیں وہ مؤثر طور پر اپنی سفارت کاری کا آغاز بھی نہیں کرسکیں گے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کو اسنادِ سفارت پیش کرنے میں ایک سے دو ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

اس عرصے کے دوران پاکستان میں انتخابات کے بعد نئی حکومت کی تشکیل ہورہی ہوگی اور نئی حکومت علی جہانگیر کی خدمات جاری رکھتی ہے یا نہیں، اس بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

علی جہانگیر کی بطور سفیر نامزدگی کے بعد پاکستان میں احتساب کے ادارے 'نیب' کی جانب سے ان کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہیں جب کہ ان تحقیقات کی وجہ سے ان کی امریکہ روانگی میں تعطل کی افواہیں بھی گردش کر رہی تھیں جو امکان ہے کہ ان کے واشنگٹن پہنچنے کے بعد دم توڑ دیں گی۔

XS
SM
MD
LG