انتخابات 2013ء ختم ہوئے۔ الیکشن کمیشن نے سرکاری طور پر انتخابی نتائج کا اعلان ابھی نہیں کیا۔ لیکن، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کا بغور جائزہ لیں تو یہ دلچسپ پہلو سامنے آتا ہے کہ پاکستان کی آئندہ چند دنوں میں بننے والی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے بہت سے ممبران ایسے بھی ہوں گے جن کا آپس میں بہت گہرا اور خونی رشتہ ہے۔
ایسے رشتے داروں میں سب سے بڑی مثال وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار خود نواز شریف، ان کے بھائی و سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز ہیں۔
پنجاب کی سیاست پر یہ نام کئی عشروں پرانے ہیں۔ پہلے بھی، یہی شریف برادران اقتدار کا حصہ رہے ہیں اور اب ایک بار پھر اقتدار کی ہما نے ان کے سر پربیٹھنے کے لئے منڈلانا شروع کردیا ہے۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز لاہور کے اپنے اپنے حلقوں سے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات جیت چکے ہیں۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی، فہمیدہ مرزا کو کون نہیں جانتا۔ ان کے شوہر ذوالفقار مرزا بھی سندھ اسمبلی کے رکن اور پیپلز پارٹی کے ذمے دار رہنما رہے ہیں۔ اب ان کے بیٹے حسنین مرزا بھی سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوگئے ہیں۔
گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بھی چوہدری پرویز الٰہی کا نام ایوانوں میں گونجتا رہا۔ جبکہ، مونس الٰہی بھی شہ سرخیوں کا حصہ رہے۔ اب ایک مرتبہ پھر یہ دونوں آپ کو اسمبلی کے رکن بنتے نظر آئیں گے۔ گجرات اور منڈی بہاوٴالدین کے حلقوں سے دونوں باپ بیٹے انتخاب جیت گئے ہیں۔
پنجاب سے ہی صوبائی اسمبلی کے سابق اسپیکر سعید خان منہیس اور ان کے بیٹے آصف سعید منہیس الیکشن جیت کر ایوان میں جانے کی تیاریاں کررہے ہیں۔
تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے ملتان سے انتخاب جیتا جبکہ ان کی صاحبزادی میمونہ ہاشمی نے بھی اپنے حریف کو شکست دے دی اور یوں یہ دونوں باپ بیٹی بھی نئی اسمبلیوں کے رکن ہوں گے۔
ملتان سے ہی تعلق رکھنے والے سکندر حیات بوسن اور ان کے بھائی شوکت حیات بوسن بھی بالترتیب قومی اور صوبائی اسمبلی کے لئے انتخابات جیت چکے ہیں۔ انہوں نے مسلم لیک نون کی ٹکٹ پر انتخاب جیتاہے۔ اب یہ بتانا فضول ہوگا کہ مستقبل میں وہ کیا کریں گے۔
رانا نور حسین اور رانا افضال بھی آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ دونوں کا تعلق شیخوپورہ سے ہے ۔۔اور اب وہ نئی اسمبلیوں میں بھی ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے۔
جے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن بھی ایک مرتبہ پھر قومی اسمبلی اور ان کے بھائی عطا الرحمن صوبائی اسمبلی کے رکن بننے کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں۔
علاوہ ازیں، مزید2 سگے بھائی اور 2 سگی بہنیں مختلف جماعتوں کے پارٹی ٹکٹوں پر منتخب ہو کرنئی اسمبلی کا حصہ بننے والے ہیں۔ بہاولنگر سے طاہر بشیر چیمہ مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ پر جبکہ ان کے بھائی طارق بشیر چیمہ مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں۔
خوشاب سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر منتخب ہونے و الی سمیرا ملک انتخاب جیت کر اسمبلی کا حصہ بننےوالی ہیں، جبکہ ان کی بہن عائلہ ملک تحریک انصاف کی طرف سے خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرست میں سرفہرست ہیں اور آئندہ ہفتے ان کے قومی اسمبلی کا رکن بننے کا امکان ہے۔
عائلہ ملک میانوالی میں عمران خان کی انتخابی مہم چلاتی رہی ہیں، جبکہ وہ مشرف دور میں قومی اسمبلی کی رکن تھیں۔ ان کے سابق شوہر یار محمد رند وفاقی وزیر رہنے کے علاوہ اسلم رئیسانی کے دور میں بلوچستان اسمبلی کے واحد اپوزیشن رہنما بھی تھے۔
ایسے رشتے داروں میں سب سے بڑی مثال وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار خود نواز شریف، ان کے بھائی و سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز ہیں۔
پنجاب کی سیاست پر یہ نام کئی عشروں پرانے ہیں۔ پہلے بھی، یہی شریف برادران اقتدار کا حصہ رہے ہیں اور اب ایک بار پھر اقتدار کی ہما نے ان کے سر پربیٹھنے کے لئے منڈلانا شروع کردیا ہے۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز لاہور کے اپنے اپنے حلقوں سے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات جیت چکے ہیں۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی، فہمیدہ مرزا کو کون نہیں جانتا۔ ان کے شوہر ذوالفقار مرزا بھی سندھ اسمبلی کے رکن اور پیپلز پارٹی کے ذمے دار رہنما رہے ہیں۔ اب ان کے بیٹے حسنین مرزا بھی سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوگئے ہیں۔
گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بھی چوہدری پرویز الٰہی کا نام ایوانوں میں گونجتا رہا۔ جبکہ، مونس الٰہی بھی شہ سرخیوں کا حصہ رہے۔ اب ایک مرتبہ پھر یہ دونوں آپ کو اسمبلی کے رکن بنتے نظر آئیں گے۔ گجرات اور منڈی بہاوٴالدین کے حلقوں سے دونوں باپ بیٹے انتخاب جیت گئے ہیں۔
پنجاب سے ہی صوبائی اسمبلی کے سابق اسپیکر سعید خان منہیس اور ان کے بیٹے آصف سعید منہیس الیکشن جیت کر ایوان میں جانے کی تیاریاں کررہے ہیں۔
تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے ملتان سے انتخاب جیتا جبکہ ان کی صاحبزادی میمونہ ہاشمی نے بھی اپنے حریف کو شکست دے دی اور یوں یہ دونوں باپ بیٹی بھی نئی اسمبلیوں کے رکن ہوں گے۔
ملتان سے ہی تعلق رکھنے والے سکندر حیات بوسن اور ان کے بھائی شوکت حیات بوسن بھی بالترتیب قومی اور صوبائی اسمبلی کے لئے انتخابات جیت چکے ہیں۔ انہوں نے مسلم لیک نون کی ٹکٹ پر انتخاب جیتاہے۔ اب یہ بتانا فضول ہوگا کہ مستقبل میں وہ کیا کریں گے۔
رانا نور حسین اور رانا افضال بھی آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ دونوں کا تعلق شیخوپورہ سے ہے ۔۔اور اب وہ نئی اسمبلیوں میں بھی ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے۔
جے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن بھی ایک مرتبہ پھر قومی اسمبلی اور ان کے بھائی عطا الرحمن صوبائی اسمبلی کے رکن بننے کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں۔
علاوہ ازیں، مزید2 سگے بھائی اور 2 سگی بہنیں مختلف جماعتوں کے پارٹی ٹکٹوں پر منتخب ہو کرنئی اسمبلی کا حصہ بننے والے ہیں۔ بہاولنگر سے طاہر بشیر چیمہ مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ پر جبکہ ان کے بھائی طارق بشیر چیمہ مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں۔
خوشاب سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر منتخب ہونے و الی سمیرا ملک انتخاب جیت کر اسمبلی کا حصہ بننےوالی ہیں، جبکہ ان کی بہن عائلہ ملک تحریک انصاف کی طرف سے خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرست میں سرفہرست ہیں اور آئندہ ہفتے ان کے قومی اسمبلی کا رکن بننے کا امکان ہے۔
عائلہ ملک میانوالی میں عمران خان کی انتخابی مہم چلاتی رہی ہیں، جبکہ وہ مشرف دور میں قومی اسمبلی کی رکن تھیں۔ ان کے سابق شوہر یار محمد رند وفاقی وزیر رہنے کے علاوہ اسلم رئیسانی کے دور میں بلوچستان اسمبلی کے واحد اپوزیشن رہنما بھی تھے۔