نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن نے اعلان کیا ہے کہ اُن کے ملک نے کرونا وائرس کو دوسری مرتبہ شکست دے دی ہے۔
وزیرِ اعظم جیسنڈا نے پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت نے وائرس کو دوبارہ پھیلنے سے روکنے کی لڑائی میں وبا کو شکست دے دی ہے جس کے بعد ملک کے سب سے بڑے شہر آکلینڈ سے پابندیاں اٹھا لی ہیں۔
وزیرِ اعظم جیسنڈا نے شہریوں کو پابندیوں پر عمل درآمد کرنے پر مبارک باد بھی دی۔
وزیرِ اعظم جیسنڈا نے مئی میں وائرس کے خلاف پہلی مرتبہ فتح کا اعلان اُس وقت کیا تھا جب ملک میں 102 روز تک مقامی سطح پر وائرس کی منتقلی کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا تھا۔
لیکن اگست میں کرونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنا شروع ہوئے تو 15 لاکھ آبادی والے شہر آکلینڈ میں دوبارہ پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔
گزشتہ 12 روز کے دوران آکلینڈ میں کرونا وائرس کے مقامی سطح پر پھیلاؤ کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا جس کے بعد حکومت نے پیر کو آکلینڈ سے پابندیاں بھی اٹھا لی ہیں۔
وزیرِ اعظم جیسنڈا نے کہا ہے کہ "اس بار پابندیاں زیادہ لمبی محسوس ہوئیں اور یوں لگا کہ پہلے سے مشکل سال میں وقت سست رفتاری سے گزر رہا ہے۔"
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 50 لاکھ آبادی والے ملک نیوزی لینڈ میں کرونا کے باعث اب تک 25 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اب بھی 40 ایکٹو کیسز موجود ہیں۔
وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈن کا کہنا ہے کہ بدھ سے آکلینڈ میں پابندیوں کا لیول کم ترین کر دیا جائے گا تاہم عالمی وبا کے خلاف یہ حتمی فتح نہیں ہے۔
نیوزی لینڈ میں پابندیوں کے خاتمے کے بعد 18 اکتوبر کو ایڈن پارک اسٹیڈیم میں تماشائیوں کی موجودگی میں رگبی ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔
نیوزی لینڈ رگبی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ خوش آئند ہے کہ آکلینڈ کے فینز رگبی کا میچ گراؤنڈ میں بیٹھ کر دیکھ سکیں گے۔