رسائی کے لنکس

نائیجیریا میں جمہوریت کو فروغ ملا ہے: نو منتخب صدر بخاری


محمد بخاری
محمد بخاری

آل پروگریسیو کانگریس سے تعلق رکھنے والے محمد بخاری 29 مئی کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

نائیجیریا کے نو منتخب صدر محمد بخاری نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے یک جماعتی ریاست کے ماضی کو پس پشت ڈالتے ہوئے "جمہوریت کو اختیار" کیا ہے۔

یہ بات انھوں نے بدھ کو دارالحکومت ابوجا میں کہی جس سے چند گھنٹے قبل ہی الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتہ کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے سرکاری نتائج کا اعلان کیا تھا۔

نتائج کے مطابق بخاری نے صدر گڈ لک جوناتھن کو 20 لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔

بخاری نے جوناتھن کو ایک "قابل حریف" قرار دیتے ہوئے ان کی طرف "مل کر کام کرنے کے لیے" ہاتھ بڑھایا ہے۔

صدر جوناتھن کی پیپلز ڈیموکریٹ پارتی نائیجیریا میں 1999ء سے برسر اقتدار چلی آرہی تھی۔

آل پروگریسیو کانگریس سے تعلق رکھنے والے محمد بخاری 29 مئی کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

نائیجیریا کے الیکشن کمیشن کے چیئرمین عطاہرو جیگا نے بدھ کو علی الصبح بخاری کی فتح کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے ایک کروڑ 54 لاکھ ووٹ حاصل کیے جب کہ جوناتھن کے حصے میں ایک کروڑ 29 لاکھ ووٹ آئے۔

منگل کو دیر گئے انتخابات کا نتیجہ واضح ہونا شروع ہوگیا تھا جس کے بعد صدر جوناتھن نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے نائیجیریا کے عوام کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے انھیں اپنی قیادت کا موقع فراہم کیا۔

72 سالہ نو منتخب صدر بخاری سابق فوجی جنرل ہیں۔ دسمبر 1983 میں ہونے والی فوجی بغاوت کے نتیجے میں وہ تقریباً 20 ماہ تک ملک کے فوجی سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔

ان کے اقتدار کا خاتمہ ایک اور فوجی بغاوت کے ذریعے ہوا۔ وہ چار مرتبہ صدارتی انتخاب میں حصہ لے چکے ہیں۔

نائیجیریا میں پارلیمنٹ کی نشستوں کے لیے بھی ووٹ ڈالے گئے۔ افریقی یونین اور مغربی افریقہ ملکوں کے مبصرین نے انتخابات کا جائزہ لیا اور تمام نے انتخابات میں بعض مشکلات کے باوجود ایک قابل قبول عمل قرار دیا۔

یہ انتخابات ہفتہ کو صرف ایک روز ہی ہونا تھا لیکن بعض تکنیکی مسائل کی وجہ سے اتوار کو بھی پولنگ کا سلسلہ جاری رکھنے کا کہا گیا۔

نائیجیریا کے شمال مشرق میں شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی پرتشدد کارروائیوں کے باعث یہ انتخابات اعلان کردہ نظام الاوقات سے ایک ماہ تاخیر سے منعقد کیے گئے۔

XS
SM
MD
LG