رسائی کے لنکس

اوباما ہیروشیما کا دورہ کریں گے: جاپانی اخبار


'ہیروشیما پیس میموریل'
'ہیروشیما پیس میموریل'

اخباری خبر کے مطابق، ہیروشیما کا دورہ اور قیام کرنے والے وہ تاریخ کے پہلے عہدے پر فائز امریکی صدر ہوں گے، جس شہر پر جنگِ عظیم دوم کے خاتمےسے پہلے امریکہ نے ایٹمی بم گرایا تھا، جس سے تباہی پھیلی تھی

ایک سرکردہ جاپانی اخبار کا کہنا ہے کہ امریکی صدر براک اوباما اگلے ماہ جی۔7 سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے جاپان آئیں گے، جس دورے میں وہ ہیروشیما جائیں گے۔

ہیروشیما کا دورہ اور قیام کرنے والے وہ تاریخ کے پہلے عہدے پر فائز امریکی صدر ہوں گے، جس شہر پر جنگِ عظیم دوم کے خاتمےسے پہلے امریکہ نے ایٹمی بم گرایا تھا، جس سے تباہی پھیلی تھی۔

ہیروشیما پر بم باری کے نتیجے میں تقریباً 140000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تین روز بعد، امریکہ نے جاپان کے بندرگاہ والے ایک اور شہر، ناگاساکی پر دوسرا بم گرایا تھا، جس سے تقریباً 70000 افراد ہلاک ہوئے۔

روزنامہ 'نِکے بزنیس' نے جمعے کے روز نامعلوم امریکی ذرائع کے حوالے سے خبر میں کہا ہے کہ جاپانی وزیر اعظم، شِنزو آبے اوباما کے ہمراہ ہیروشیما جائیں گے۔

نامعلوم ذرائع نے 'نِکے' کو بتایا ہے کہ امریکہ آئندہ ماہ کے اوائل میں اوباما کے دورہ ہیروشیما کے بارے مین باضابطہ اعلان کرے گا۔

جمعے کے دِن لندن میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے ہمراہ ایک اخباری کانفرنس کے دوران اوباما سے ہیروشیما کے بارے میں سوال کیا گیا۔ اُنھوں نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ آپ میرے ایشیائی دورے کا انتظار کریں، تب آپ مجھ سے ایشیا کے بارے میں سوال کر سکتے ہیں۔

دریں اثنا، جاپانی کابینہ کے چیف سکریٹری، یوشی ہیدے سوگا نے کہا ہے کہ اوباما کے ہیروشیما جانے سے متعلق خبریں "درست نہیں"۔ اُنھوں نے مزید کہا، تاہم، جاپان اور عالمی سربراہان کے لیے ہیروشیما کا دورہ کرنا "انتہائی اہم" ہے، تاکہ ایٹمی بم کے نتیجے میں آنے والی تباہی کے بارے میں حقائق کو سمجھا جاسکے۔

اس ماہ کے اوائل میں، جان کیری وہ پہلے امریکی وزیر خارجہ تھے جنھوں نے ہیروشیما کا دورہ کیا۔

کیری نے کہا تھا کہ 'ہیروشیما امن یادگار' اور 'میوزئم' میں نمائش کے لیے رکھی گئی اشیا "سبق آموز ہیں" جنھیں ہر ایک کو دیکھنا چاہیئے۔

XS
SM
MD
LG