رسائی کے لنکس

شمالی کوریا کا جوہری ذخیرے میں اضافے کا اعلان


ایک رپورٹ کے مطابق، اتوار کو کِم جانگ اُن کی سربراہی میں شمالی کوریا کی کارکنان کی پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں مضبوط معیشت اور جوہری اسلحے کے ذخیرے کو فروغ دینے پر زور دیا گیا

شمالی کوریا نے اِس بات کا عہد کیا ہے کہ وہ اعلیٰ سطح کےمزید سیٹلائیٹ بنائے گا اور جوہری اسلحے کا تجربہ جاری رکھے گا۔

اُس کا کہنا ہے کہ ملک کے جوہری ہتھیاروں پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا، اور یہ کہ معاشی امداد کے طور پر اربوں ڈالر کی پیش کش پر بھی کسی طرح کی سودے بازی نہیں ہو سکتی۔


سرکاری ’کے سی این اے‘ نیوز ایجنسی نے اتوار کو ایک رہورٹ میں کہا کہ ملک کے لیڈر، کِم جانگ اُن کی سربراہی میں شمالی کوریا کی کارکنان کی پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں مضبوط معیشت اور جوہری اسلحے کے ذخیرے کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمال کی جوہری ہتھیاروں سے لیس مسلح افواج کے ساتھ کسی طرح کی کوئی سیاسی سودے بازی نہیں ہوسکتی، جنھیں وسعت اور ترقی دینی ہوگی، جب تک جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کا خواب پورا نہیں ہوتا۔

یہ اجلاس یکم اپریل سے ایک روز قبل منعقد ہوا جب ملک کے کٹھ پتلی پارلیمان کا اجلاس ہونے والا ہے، ایسے میں جب جنوبی کوریا اور امریکہ کے ساتھ تناؤ کے ماحول میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ایک اور خبر کے مطابق، ذرائع نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ امریکہ F-22اسٹیلتھ جنگی طیاروں نے اتوار کےروزجاپان میں واقع کدینا ایئر بیس سے سیئول کے جنوب میں قائم اوسان ہوائی اڈے تک پرواز کی، تاکہ جنوبی کوریا میں جاری مشترکہ جنگی مشقوں میں حصہ لیا جا سکے۔

گذشتہ ہفتے دو عدد اسٹیلتھ B-2بمبار طیاروں کو جنوبی کوریائی جزیروں کے سلسلے پر اسلحہ پہنچانے کے لیے امریکہ سے روانہ کیا گیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ اِس مشن کا مقصد دونوں سیئول اور پیانگ یانگ کو ایک پیغام بھیجنا تھا، جس سے قبل اسی ماہ کے آغاز پرB-52بمبار طیارے روانہ کیے گئے تھے۔ یہ ایک طرح کی ڈرامائی یقین دہانی تھی کہ جنوبی کوریا کو امریکہ کی طرف سے فوجی تحفظ میسر ہے، اور یہ شمالی کوریا کو ایک انتباہ تھا کہ اگر جنگ چھڑتی ہے تو امریکی افواج طویل فاصلے کے باوجود فوری طور پر ٹھکانوں کو صاف صاف نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

ہفتے کے روز شمالی کوریا نے کہا تھا کہ وہ جنوبی کوریا کے ساتھ ’حالتِ جنگ‘ میں ہے اور اس بات کا انتباہ کیا کہ سیئول اور واشنگٹن کی طرف سے کسی طرح کا اشتعال جوہری جنگ کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔
XS
SM
MD
LG