رسائی کے لنکس

موٹاپے کا علاج : نئی اور زیادہ موثر گولیاں جلد ہی دستیاب ہوں گی


 امریکہ میں 40 فیصد لوگ موٹاپے کا شکار۔ فائل فوٹو
امریکہ میں 40 فیصد لوگ موٹاپے کا شکار۔ فائل فوٹو

موٹاپے کے شکار افراد کی یہ خواہش حقیقت بننے کو ہے کہ اضافی وزن سے چھٹکارہ ,فاقے اور روزانہ ورزشیں کرنے اور یا انجکشن لگوانے کی بجائے محض ایک گولی کھانے سے ہو سکے گا۔

امریکہ میں موٹاپے میں مبتلا افراد کی تعداد تقریباً 40 فی صد ہے۔ واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق 74 فی صد امریکیوں کا وزن صحت کے مقررہ معیار سے زیادہ ہے۔

موٹاپا صرف امریکہ یا امیر ملکوں کا ہی نہیں بلکہ غریب ملکوں سمیت دنیابھر کا مسئلہ ہے اور ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگلے 12 برسوں میں دنیا بھر میں فربہ افراد کی تعداد کل عالمی آبادی کے 51 فی صد تک پہنچ جائے گی۔

پاکستان کی بات کی جائے تو عالمی ادرہ صحت کی اس سال فروری میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق تو 23 فی صد لوگوں کا وزن عمر اور قد کے مقررہ معیار سے زیادہ ہے۔

سائنس دان وزن کو بڑھنے سے روکنے اور بڑھے ہوئے وزن پر قابو پانے کی کوئی مؤثر دوا بنانے کی کوشش کررہے ہیں، جس میں حال ہی میں نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

وزن گھٹانے کے لیے اس وقت اگرچہ گولیاں بھی دستیاب ہیں لیکن انجکشن کے زریعے دی جانے والی ادویات زیادہ موثر پائی گئی ہیں ۔

حال ہی میں دو سائنسی مطالعوں سے ظاہر ہوا ہے کہ وزن کم کرنے اور صحت کو بہتر بنانے کےلیے استعمال ہونے والی دوا ویگووے کی خوراک کی زیادہ مقدا ر وزن کم کرنے میں اتنی ہی موثر ہو سکتی ہے جتنا کہ اس سلسلے میں استعمال ہونےوالے مقبول انجیکشنز۔

ماہرین کو اپنی دو نئی ریسرچز سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ زیادہ طاقتور گولیوں سے زیابیطس میں مبتلا لوگوں کو بھی فائدہ ہوا جو ہر وقت اپنا وزن کم کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

موٹاپے کے علاج پر مرکوز ایک کمپنی ، انٹیلی ہیلتھ کی کو فاونڈر او ر ویل کورنیل ہیلتھ کی ایک کلینیکل پروفیسر ڈاکٹر کیتھرین سانڈرز کہتی ہیں کہ " اگرچہ مارکیٹ میں وزن کم کرنے کی گولیاں بھی موجود ہیں لیکن وہ سب انجکشن کے ذریعے دی جانے والی ادویات مثلاً ویگووے جیسی موثر نہیں پائی گئی ہیں ۔ موٹاپے کے شکار لوگوں کو اگر منہ کے ذریعے استعمال کرنےوالی کوئی اتنی ہی موثر دوا مل جائے تو وہ بے انتہا خوش ہوں گے"۔

امریکہ میں موٹاپا اتنا عام کیوں ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:57 0:00

نووو نارڈسک پہلے ہی زیابیطس کے علاج کے لئے منظور شدہ گولی ریبلسس ، Rybelsus ،فروخت کرتی ہے ، جو زیابیطس کے علاج کی ادویات ، اوزیمپک اور ویگوے میں استعمال ہونے والی دوا سمیگلوٹائیڈ پر مشتمل ہے ۔

حال ہی میں زیابیطس سے متعلق امریکن ڈائبٹیس ایسو سی ایشن کی سالانہ میٹنگ میں اس نئی ریسرچ کے نتائج کا جائزہ لیا گیا کہ کس طرح 25 اور 50 ملی گرام کی طاقت کی منہ کے ذریعے لی جانے والی سمیگلوٹائیڈ دوا وزن کم کرنے اور بلڈ شوگر کو بہتر کرنے اور مجموعی صحت کو بہتر بنانے کے لیے کار گر ثابت ہوئی۔

اس ریسرچ میں وزن کی زیادتی اور موٹاپے میں مبتلا 1600 افراد کو شامل کیا گیا جن کا ذیابیطس ٹائپ ٹو کا علاج بھی ہو رہا تھا۔16 ماہ تک جاری رہنے والی اس تحقیق سے پتہ چلا کہ وزن کم کرنے والی دوا ریبلسس کی مقررہ خو رک کی نسبت اس کی زیادہ مقدار کے روزانہ استعمال سے بلڈ شوگر کی سطح میں نمایاں بہتری آئی۔

ریسرچرز کو معلوم ہوا کہ 212 پاؤنڈ وزن کے گروپ میں زیادہ طاقت کی دوا کے استعمال سے وزن 15 سے 20 پاؤنڈ تک کم ہوا جب کہ مقررہ طاقت کی دوا سے وزن میں کمی تقریباً 10 پاؤنڈ تھی۔

ایک اور تحقیق میں 660 سے زیادہ ایسے افراد کو شامل کیا گیاتھا جو موٹاپے یا وزن کی زیادتی کا تو شکار تھے لیکن انہیں ذیابیطس نہیں تھا۔نتائج سے پتہ چلا کہ 50 ملی گرام طاقت کی دوااستعمال کرنے سے ان کا وزن تقریباً 35 پاؤنڈ کم ہوا۔

اس ریسرچ کے مصنفین کا کہنا ہے کہ یہ وزن کی کمی کے ویسے ہی نتائج تھے جو ویگوے کے ہفتے وار ٹیکوں کے استعمال سے ظاہر ہوئے تھے ۔

تاہم ان گولیوں کے سائڈ ایفیکٹس بھی ظاہر ہوئے۔ ریسرچ میں شامل تقریباً 80 فیصد لوگ جو سمیگلوٹائیڈ کی گولیاں لے رہے تھے انہیں کم اور درمیانی سطح کی متلی ، قبض اور اسہال کی شکایت ہوئی۔ کچھ افراد میں بے ضرر رسولیاں ظاہر ہوئیں اور تقریب 13 فی صد افراد کو اپنے جسم میں گاہے بگاہے سنسناہٹ کا احساس ہوا۔

ڈبلو ایچ او کا کہنا ہےکہ موٹاپا کئی غیر متعدی امراض کا باعث بنتا ہے، جیسے کہ ٹائپ ٹو ذیابیطس ، دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر، فالج ، کینسر کی مختلف شکلوں کے ساتھ دماغی صحت کے مسائل۔

ادویات ساز کمپنی نووو نارڈسک کا کہنا ہے کہ وہ اس سال کے آخر تک خوراک اور ادویات کے انتظام سےمتعلق امریکی ادارے یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈ منسٹریشن سے اپنی تیار کردہ گولیوں کی منظوری کی درخواست دینے کا ارادہ رکھتی ہے

اس رپورٹ کا کچھ مواد اے پی سے لیا گیا ہے ۔

XS
SM
MD
LG