شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے نئے سال کے آغاز پر اپنے خطاب میں یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔
اُنھوں نے اپنے خطاب میں گزشتہ ہفتے اپنے پھوپھا اور ملک کے دوسرے با اثر رہنماء جیانگ سانگ تھیک کی سزائے موت پر عمل درآمد پر کہا کہ حکمران جماعت ’ورکز پارٹی‘ میں دراڑیں ڈالنے سے نجات کے لیے ایسا ضروری تھا۔
کم جونگ اُن نے کہا کہ حکمران جماعت نے پارٹی کو نقصان پہنچانے کے لیے ’’گندی دھڑے بندی‘ سے نجات کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔
ماضی کی طرح کم جونگ اُن نے اس مرتبہ بھی اپنے خطاب میں دنیا کے لیے دھمکی آمیز اور مفاہمت پر مشتمل ملا جلا بیان دیا۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ آئندہ سال جنوبی کوریا سے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ’’بھرپور‘‘ کوشش کریں گے جب کہ امریکہ کے بارے میں دھمکی آمیز بیان دیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مسٹر کم اپنے پھوپھا کی سزائے موت پر عمل درآمد کے حیران کن اقدام کے بعد اپنے بیان اور لہجے سے خوشی کا بیان دینا چاہتے تھے۔
مسٹر جانگ سانگ پر حکومت کا تختہ اُلٹنے کا الزام تھا۔ جانگ سانگ اور اُن کے ساتھیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کے بعد یہ سوالات بھی اُٹھائے گئے کہ کیا شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ اُن کی اقتدار پر گرفت کمزور ہو رہی ہے۔
اُنھوں نے اپنے خطاب میں گزشتہ ہفتے اپنے پھوپھا اور ملک کے دوسرے با اثر رہنماء جیانگ سانگ تھیک کی سزائے موت پر عمل درآمد پر کہا کہ حکمران جماعت ’ورکز پارٹی‘ میں دراڑیں ڈالنے سے نجات کے لیے ایسا ضروری تھا۔
کم جونگ اُن نے کہا کہ حکمران جماعت نے پارٹی کو نقصان پہنچانے کے لیے ’’گندی دھڑے بندی‘ سے نجات کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔
ماضی کی طرح کم جونگ اُن نے اس مرتبہ بھی اپنے خطاب میں دنیا کے لیے دھمکی آمیز اور مفاہمت پر مشتمل ملا جلا بیان دیا۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ آئندہ سال جنوبی کوریا سے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ’’بھرپور‘‘ کوشش کریں گے جب کہ امریکہ کے بارے میں دھمکی آمیز بیان دیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مسٹر کم اپنے پھوپھا کی سزائے موت پر عمل درآمد کے حیران کن اقدام کے بعد اپنے بیان اور لہجے سے خوشی کا بیان دینا چاہتے تھے۔
مسٹر جانگ سانگ پر حکومت کا تختہ اُلٹنے کا الزام تھا۔ جانگ سانگ اور اُن کے ساتھیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کے بعد یہ سوالات بھی اُٹھائے گئے کہ کیا شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ اُن کی اقتدار پر گرفت کمزور ہو رہی ہے۔