رسائی کے لنکس

امریکہ اور بھارت ’بہترین شراکت دار‘ بن سکتے ہیں: صدر اوباما


امریکی صدر نے ماحولیاتی تبدیلی سے نبردآزما ہونے کے لیے شفاف ایندھن کو فروغ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پرزور انداز میں کہا کہ امریکہ اور بھارت جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے معاملے پر متفق ہو سکتے ہیں۔

صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکہ بھارت کا "بہترین شراکت دار" بن سکتا ہے۔

منگل کو اپنے تین روزہ دورہ بھارت کے آخری روز نئی دہلی میں نوجوانوں کی ایک ٹاؤن ہال میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ "بھارت اور امریکہ صرف فطری شراکت دار نہیں۔ میرا ماننا ہے کہ امریکہ بھارت کا بہترین پارٹنر بن سکتا ہے۔"

صدر اوباما نے کہا کہ امریکہ لوگوں کو غربت سے نکالنے، صنعتی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں مزید ترقی اور ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف سرگرمیوں میں بھارت سے شراکت داری کا خواہاں ہے۔

ان کے بقول بھارت خطے میں تبدیلی کا نمائندہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر بچوں کو بیماریوں سے بچاؤ کی دوا ’ویکسینیشن‘ دینے کی ضرورت کو اجاگر کر کے ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

انھوں نے ماحولیاتی تبدیلی سے نبردآزما ہونے کے لیے شفاف ایندھن کو فروغ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پر زور انداز میں کہا کہ امریکہ اور بھارت جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے معاملے پر متفق ہو سکتے ہیں۔

پیر کو صدر اوباما نے بھارت کے لیے امریکی قرضہ جات اور سرمایہ کاری کے مد میں چار ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی دو بڑی جمہوریتوں کے مابین تجارتی شعبے میں ابھی بہت سے مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ نہیں کیا گیا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ ملک میں کاروباری شعبے میں محصولات میں کمی اور بھارت میں سرمایہ کاری کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اصلاحات کریں گے۔

عالمی بینک بھارت کو کاروبار کے لیے دنیا کا مشکل ترین ملک قرار دے چکا ہے۔

صدر براک اوباما تین روزہ دورے پر اتوار کو نئی دہلی پہنچے تھے جہاں اعلیٰ سطحی مذاکرات کے علاوہ انھوں نے پیر کو بھارت کے یوم جمہوریہ کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت بھی کی۔ وہ پہلے امریکی صدر ہیں جو اس تقریب میں شریک ہوئے۔

XS
SM
MD
LG