عید الفطر کے خوشی کے موقع پر، امریکی صدر براک اوباما اور خاتون اول مشیل اوباما نے امریکہ اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو ’پُرجوش‘ اور ’مخلصانہ‘ مبارکباد دی ہے۔
وائٹ ہاؤس کےجاری کردہ ایک خصوصی بیان میں صدر نے کہا ہےکہ ایسے میں جب ماہ ِرمضان مکمل ہوا، مسلمان آگاہ ہیں کہ رمضان روحانی طہارت، سماجی تعمیر، اور ضرورت مندوں کی حاجت روائی کے احساس کا مہینا ہے۔
صدر اوباما نے کہا ہےکہ عید کا تہوار رمضان کے مکمل ہونے پر منایا جاتا ہے؛ یہ ہر فرد کے لیے ایک نئے آغاز کا درجہ رکھتا ہے، جِس بنا پر، وہ تعطیل کےاِس دِن، شکر بجا لاتے اور خوشیاں مناتے ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کے لیے شہروں اور قصبہ جات میں نمارِ عید کا اہتمام ہوتا ہے، جِس میں شرکت کے لیے وہ مقامی مساجد کا رُخ کرتے ہیں؛ عید کے دِن وہ نہ صرف خوشیوں کے اجتماعات منعقد کرتے ہیں، بلکہ تحائف کا تبادلہ کرتے ہیں، اور احباب، ہمسایوں اور اہل خانہ کے ساتھ کھانا تناول کرتے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا ہے کہ مختلف رنگ و نسل کے لوگ، جو مختلف سماجی روایات کے حامل ہوتے ہیں، وہ عید کے روح پرور موقع پر اپنے انداز سے خوشیاں مناتے ہیں۔
صدر نے کہا کہ خوش پوش بچیاں اور خواتین ہاتھوں پر مختلف النوع خوش نما انداز سے حنا لگاتی ہیں، جب کہ اُن کے خوش ذائقہ کھانے خوشبو بکھیرتے ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ ایسے میں جب امریکی مسلمان ملک بھر میں عید مناتے ہیں، یہ وہ دِن ہوتا ہے جب ہر امریکی ایک دوسرے کے ایمان اور اعتقاد کی حرمت کا خاص خیال رکھتے ہیں۔
صدر اوباما نے کہا کہ ’کرس مس‘ اور ’حنوکا‘ کی تعطیل کی طرز پر، گذشتہ سال نیو یارک سٹی پبلک اسکولوں نے عید کے موقع پر چھٹی کا اعلان کیا، جو اس بات کا مظہر ہے کہ امریکہ وہ قوم ہے جو مختلف الخیالی اور سب کی شرکت کے جذبے کو اہمیت دیتا ہے، جو ہی دراصل ہماری قوم کی خوبی کی علامت ہے۔
اُنھوں نے یاد دلایا کہ اس سال بھی وائٹ ہاؤٴس میں افطار کا اہتمام کیا گیا، جس دوران، صدر نے کہا کہ ’مجھے نوجوان مسلمان امریکیوں سے ملنے کا موقع ملا، جو ملک بھر کی دیگر برادریوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے متمنی ہیں اور اتحاد کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں‘۔
اُنھوں نے کہا کہ افطار کے بعد، کارِ خیر میں حصہ لیتے ہوئے، ایک نوجوان نے ساؤتھ کیرولینا کے شہر چارلسٹن میں ایمانوئیل گرجا گھر میں شوٹنگ کے واقع کے بعد، آتشزدگی کے شکار گرجا گھروں کی تعمیر نو کے لیے 75000 ڈالر سے زائد رقم جمع کی ہے۔
امریکی صدر نے کہا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہماری جمہوریت کی حفاظت اور ہمارے ملک کو مضبوط بنانے کے لیے، تمام مذاہب اور اعتقاد کے لوگ اکٹھے ہو کر کام کریں۔
خاتون اول مشیل کے ہمراہ، صدر براک اوباما نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ عید کا دِن تمام خاندانوں کے لیے، امریکہ اور نیا بھر میں، حقیقی خوشی کا پیامبر بنے۔ اُنھوں نے تمام مسلمانوں کو ’عید مبارک‘ پیش کی۔