امریکی نائب صدر جوبائیڈن اِس ماہ کے اواخر میں چین، منگولیا اور جاپان کا دورہ کرنے والے ہیں۔اِس بات کا اعلان نائب صدر کے دفتر نے جمعرات کو کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن 16اگست کوخطے کے دور پر روانہ ہوں گے۔ چین میں وہ صدر ہو جِن تاؤ، وزیراعظم وین جیاباؤ اور دوسرے اعلیٰ راہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ بائیڈن چین کے جنوب مغربی شہر شینگ ڈو کا بھی دورہ کریں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دورہ باہمی نوعیت کےجوابی دوروں میں سےپہلا دورہ ہے جِس کا اعلان اِس سال مسٹر ہو کے دورہٴ امریکہ میں کیا گیا تھا۔
چین، واشنگٹن کے لیے بڑے قرض دہندگان میں سے ایک ہے جِس نے اِسی ہفتے امریکی قرضے کی حد میں اضافے پر ہو نے والےسمجھوتے اور جس طرح سے وہ پائیہ تکمیل کو پہنچا ہے، پر اپنی گہری ناخوشگواری کا اظہار کیا ہے۔
بدھ کو چین کی ایک کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے امریکی قرضے کے درجے کو گھٹاتے ہوئے کہا کہ سمجھوتے میں اصل مسئلے کے حل کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ چین کے مرکزی بینک کے گورنر، زہاؤ زیاؤ چوان نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی محکمہ خزانہ کے بانڈز کے سلسلے میں اعتماد سازی کے لیے ٹھوس اور ذمہ دارانہ اقدامات اٹھائے۔ اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ چین اپنی سرمایہ کاری کو متنوع بنانے کے لیے کام جاری رکھے گا۔
تاہم، امریکی قانون سازوں اور عہدے داروں نے اِسی طرح چین کی کرنسی اور معاشی پالیسیوں پر تنقید کی ہے جِس کے بارے میں بہت سےلوگوں کا خیال ہے کہ اِن کے باعث مینوفیکچرنگ کےشعبے میں امریکیوں کے روزگار ہاتھ سے جاتے رہیں گے۔
توقع ہے کہ منگولیا میں اُتن بتار کے دورےکے دوران، بائیڈن امریکہ اور منگولیا کے درمیان بڑھتے ہوئے معاشی تعلقات کی نشاندہی کریں گے، جب کہ جاپان کے دورے میں وہ مارچ میں آنے والے تباہ کُن زلزلے اور سنامی کے تناظر میں امریکی اعانت فراہم کرنے کا اعادہ کریں گے۔